ہالینڈ کے اسلام مخالف نسل پرست رکن پارلیمان نے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ کردیا

(ایمسٹرڈیم-اُردونیٹ پوڈکاسٹ20ذوالحجہ 1439ھ) ہالینڈ کے اسلام مخالف، نسل پرست رکنِ پارلیمان گیرت وائلڈرز نے دنیا بھر میں مسلمانوں کیلئے اشتعال اور غم وغصّے کا باعث بننے والے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ کردینے کا اعلان کیا ہے۔ 

ہالینڈ میں 2006ء میں قائم ہونے والی سیاسی جماعت پارٹی فار فریڈم کے بانی سربراہ گیرت وائلڈرز کیجانب سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منعقد کروانے کے شرمناک اعلان کے بعد پاکستان اور ترکی سمیت درجنوں اسلامی ممالک میں شدید احتجاج کیا گیا جبکہ دیگر کئی ملکوں میں قائم اسلامی تنظیموں نے بھی اس نفرت انگیز عمل کی سخت مذمّت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ وائلڈرز ہالینڈ کی پارلیمان کے ایوانِ نمائندگان کے رُکن ہیں اور اُن پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کرنے اور ملک میں قوم پرست رجحان کو ہوا دینے کیلئے اسلام مخالف بیانات دیتے ہیں۔

وائلڈرز نے جمعرات کی شب ٹوئیٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دیگر افراد کی زندگیوں کو لاحق خطرات اور قتل کی دھمکیوں کے بعد وہ خاکوں کا مبینہ مقابلہ منسوخ کررہے ہیں۔ تاہم اُنہوں نے بیان میں کسی قسم کی ندامت یا مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معذرت کا اظہار نہیں کیا ہے۔ 

ہالینڈ، امریکہ، ڈنمارک اور فرانس جیسے مغربی ممالک میں اسلام مخالف نچلے درجے کے سیاستدان اور اخبارات ملکی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی توجہ اور سستی شہرت کے حصول کیلئے اکثروبیشتر گستاخانہ خاکے شائع کرتے رہے ہیں اور وہ اسلام و مسلمانوں کی تضحیک کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ ان ممالک کی حکومتِ آزادیٴ اظہار کی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے اس قسم کے نفرت انگیز اقدامات کو روکنے سے گریز کرتی ہیں اور نہ ہی ایسی قانون سازی کرتی ہیں کہ اِس طرح کے اسلام مخالف، نفرت انگیز اور سوا ارب سے زائد مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بننے والی کارروائیوں کا سدِباب کیا جاسکے۔

یاد رہے کہ ہالینڈ کے رکنِ پارلیمان کیجانب سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان پر حکومتِ پاکستان نے براہِ راست ڈچ حکومت سے رابطہ کرکے مذکورہ مقابلہ روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان نے اِس مسئلے پر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا فوری اجلاس بلانے کی درخواست بھی کی ہے جس کی ترکی نے بھرپور حمایت کی۔ مزید برآن وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اِس معاملے کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اس موقع پر ہونے والے وزرائے خارجہ اجلاس میں بھی اُٹھانے کا اعلان کرچکے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اپنے ایک خصوصی وڈیو پیغام میں کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کامعاملہ ہر مسلمان کا مسئلہ ہے کیونکہ حضرت محمدمسلمانوں کے دلوں میں رہتے ہیں اور نبی کریمکی شان میں گستاخی ہر مسلمان کے لیے یکساں تکلیف دہ ہے۔

اُنہوں نے نشاندہی کہ مغرب کے لوگوں کو ہمارے جذبات کا احساس اور سمجھ نہیں ہے کیونکہ ہم مسلمانوں نے اُنہیں سمجھایا ہی نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنی بات مغرب کو تب سمجھا سکیں گے جب سب مسلمان متحد ہوں، ہم نے ان کو سمجھایا نہیں کہ جس طرح وہ اپنے دین کی طرف دیکھتے ہیں ہم دوسری طرح دیکھتے ہیں۔