ڈاکٹر عارف علوی پاکستان کے نئے صدر منتخب ہوگئے

(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 25 ذوالحجہ1439ھ)  ڈاکٹر عارف علوی پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں جو کہ حکمراں پاکستان تحریکِ انصاف کیجانب سے صدارتی اُمیدوار تھے۔ منگل کے روز منعقدہ انتخاب میں اُنہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور مُسلم لیگ ن سمیت حزبِ اختلاف کی دیگر جماعتوں کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمٰن کو واضح ووٹوں سے شکست دی ہے۔

پاکستان کے انتخابی کمیشن (ای سی پی) کی جانب سے جاری کردہ غیرحتمی نتیجے کے مطابق اسلام آباد میں ایوانِ پارلیمان، کوئٹہ، پشاور، کراچی اور لاہور میں صوبائی اسمبلیوں میں مجموعی طور پر 5 پولنگ اسٹیشنوں میں ہونے والے انتخاب میں ایک ہزار 110 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 27 مسترد ہوئے۔

اعلان میں بتایا گیا ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اسمبلیوں اور ایوانِ بالا کی ایک ہزار 174 نشستوں میں سے 52 خالی تھیں کیونکہ ایوانِ بالا کے بعض ارکان اور اراکینِ اسمبلی نے ابھی حلف نہیں اٹھایا۔ ایک ہزار 122 رائے دہندہ ووٹ ڈالنے کے مجاز تھے تاہم پریزائیڈنگ افسران سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق صڈارتی انتخاب میں ایک ہزار 110 رائے دہندگان نے میں حصہ لیا۔

انتخابی کمیشن کیمطابق ڈالے گئے ایک ہزار 83 ووٹ کے نتائج آگئے جس کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی نے 353، مولانا فضل الرحمٰن نے 185 اور اعتزاز احسن نے 124 ووٹ حاصل کیے۔

انتخابی کمیشن کا کہنا تھا کہ پریزائیڈنگ افسران سے اصل ریکارڈ حاصل ہونے کے بعد فارم VIIپر سرکاری اور حتمی نتیجہ مرتب کرکے بُدھ مورخہ 5 ستمبر کو وفاقی حکومت کو بھیج دیا جائے گا جس کے بعد وفاقی حکومت باقاعدہ اعلان جاری کرے گی۔

وزیرِاعظم عمران خان صدارتی انتخاب میں ووٹ دینے کے لیے پارلیمان میں پہنچے اور اُنہوں نے بھی دیگر ارکان کی طرح اپنا ووٹ ڈالا۔ 

غیر حتمی نتائج کے مطابق پارلیمان کے ایوانِ بالا اور قومی اسمبلی میں 432 اراکین میں سے 430 ارکان نے ووٹ ڈالے جن میں تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کو سب سے زیادہ 212 ووٹ ملے۔ مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں کے اُمیدوار مولانا فضل الرحمٰن کو 131 ووٹ ملے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتزازاحسن صرف 81 ووٹ حاصل کرسکے۔

انتخابی کمیشن کے مطابق سرکاری مگر غیر حتمی نتائج کے تحت پی ٹی آئی کے عارف علوی نے مجموعی طور پر، مولانا فضل الرحمٰن نے 185 اور اعتزازاحسن 124 ووٹ حاصل کیے۔

نئے صدر کے انتخاب میں حکمراں جماعت کے اُمیدوار ڈاکٹر عارف علوی کی جیت نے تجزیہ کاروں کیمطابق وزیراعظم عمران خان کیلئے مستحکم حکومت کہ راہ ہموار کردی ہے اور حزبِ اختلاف کے اندر رسہ کشی بھی واضح ہوگئی ہے۔ سابق حکمراں جماعت مُسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف اپنے اور حزبِ اختلاف کی دیگر جماعتوں کے مشترکہ اُمیدوار مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت کیلئے پیپلزپارٹی کو قائل کرنے میں ناکام ہوگئے جس کی وجہ سے اب وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو درپیش ممکنہ مشکلات میں کمی آنے کی توقع ہے۔