پیونگ چانگ سرمائی اولمپکس، جنوبی وشمالی کوریا کے کھلاڑیوں کا ایک پرچم تلے مشترکہ مارچ

(پیونگ چانگ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 10 فروری 2018)  جنوبی کوریا کے پیونگ چانگ میں جمعہ کے روز 23 ویں سرمائی اولمپک کھیلوں کے افتتاح کے موقع پر جنوبی و شمالی کوریا کے کھلاڑیوں نے ایک پرچم تلے مشترکہ مارچ کیا۔  اس موقع پر پیونگ چانگ اولمپک اسٹیڈیم میں زبردست گرمجوشی دیکھنے میں آئی اور شائقین نے نشستوں سے کھڑے ہوکر زبردست تالیوں سے اُن کا استقبال کیا۔

اسٹیڈیم میں خصوصی مہمانوں کی مخصوص نشستوں پر جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن، اُن کی اہلیہ، شمالی کوریا کے رہنماء کم جونگ اُن کی چھوٹی بہن کم یو جونگ، شمالی کوریا کی اعلیٰ ترین پیپلز اسمبلی کی مجلس منتظمہ کے صدر کم یونگ نم، چین کے صدر شی جن پنگ کے خصوصی ایلچی ہان ژینگ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتیرس، جاپانی وزیراعظم شنزو آبے، امریکی نائب صدر مائیک پینس اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھومس باچ کے علاوہ دیگر غیرملکی شخصیات بھی موجود تھیں۔

پیانگ یانگ کے حالیہ جوہری اور میزائل تجربات کے بعد خطّے میں جاری کشیدگی بڑھتی جارہی تھی لیکن پیونگ چانگ اولمپک کھیلوں میں شمالی کوریا کی شرکت اور ایک پرچم تلے دونوں کوریاؤں کیجانب سے مفاہمت کا اظہار کرنے سے کھیلوں کی سفارتکاری کی اہمیت مزید اُجاگر ہوئی ہے۔ خطّے میں کشیدگی میں کمی کیلئے جو کام عالمی طاقتیں اور رہنماء نہ کرسکے وہ کھیلوں نے کردکھایا ہے۔ جزیرہ نما کوریا میں پیونگ چانگ اولمپک کھیلوں کے موقع پر واضح کمی ہوئی ہے۔ تاہم جنوبی کوریائی ذرائع ابلاغ نے اس تشویش کا اظہار بھی کیا ہے کہ شمالی کوریا کی جوہری ترقی کا مسئلہ حل کیے بغیر خطّے میں حقیقی امن کا قیام ناممکن ہے۔

ایسا دسویں بار ہوا ہے کہ دونوں کوریاؤں نے بین الاقوامی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں مُشترکہ طور پر مارچ کیا۔ تجزیہ کاروں کیمطابق اس سے دونوں کوریاؤں کے مابین مفاہمتی خواہش کا واضح اظہار ہوتا ہے۔