ٹرمپ کے رویّے پر جی سیون ممالک میں تناؤ، میکخواں نے امریکہ کے بغیر گروپ کا عندیہ دیدیا

(کیوبیک۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 25 رمضان 1439ھ) کینیڈا کے کیوبیک میں جی سیون اجلاس کے موقع پر دنیا کی سات بڑے صنعتی ترقی یافتہ ممالک کے مابین اختلافات اور کشیدگی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں نے دبے الفاظ میں عندیہ دیا ہے کہ اگر امریکہ اس گروپ سے نکل بھی جائے تو اُ سکے بغیر چھ ممالک کے گروپ کی شکل میں اُنہیں کوئی مسئلہ نہ ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے جی سیون سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ سے روانہ ہوتے وقت کہا تھا کہ روس کو جی سیون میں دوبارہ شامل کیا جانا چاہیئے تاکہ اُس سے میز پر بات ہوسکے۔ اُن کے اس بیان کو کینیڈا، برطانیہ اور فرانس نے واضح طور پر مسترد کردیا۔ ماحولیاتی مسائل پر امریکی صدر ٹرمپ کے یکطرفہ موقف پر فرانس سمیت دیگر ممالک خوش نہیں ہیں۔ دوسری جانب، فولاد اور ایلومینیم کی درآمدات پر امریکہ کیجانب سے اضافی بھاری محصولات عائد کرنے پر واشنگٹن کے کینیڈا ور یورپی ملکوں سے تعلقات میں سخت کشیدگی آئی ہے۔

کینیڈا میں ہونے والے جی سیون سربراہ اجلاس میں بظاہر امریکی صدر ٹرمپ تنہائی کا شکار ہیں کیونکہ محصولات، ماحولیات اور ایران کیساتھ جوہری سمجھوتے پر امریکہ اور یورپ کا موقف یکسر مختلف ہے۔ اِسی تناظر میں صدر ٹرمپ جی سیون کے تمام سربراہی اجلاسوں میں شرکت سے گریزاں ہیں اور وہ تمام اجلاسوں کی تکمیل سے پہلے ہی سنگاپور روانہ ہوجائیں گے جہاں 12 جون کو وہ شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن سے ملاقات کریں گے۔

جی سیون اجلاس میں امریکہ اور یورپی یونین کے اختلافات عیاں ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی بے دریغ حمایت پر بھی ٹرمپ انتظامیہ کو شدید بین الاقوامی تنقید اور دباؤ کا سامنا ہے۔ اس مسئلے پر بھی اقوامِ متحدہ میں امریکہ تنہاء ہوچکا ہے۔ گزشتہ ہفتے فلسطینی گروپ حماس کی مذمّت کے حوالے سے اُس کی ایک مجوزہ قرارداد سلامتی کونسل میں مسترد ہوچکی ہے۔