واشنگٹن کبھی بھی افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا: امریکی معاون وزیرِ خارجہ

(واشنگٹن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 23 جمادی الثانی 1439ھ)  جنوبی اور وسطی ایشیاء کیلئے امریکہ کی معاون وزیرِ خارجہ ایلِس ویلز نے کہا ہے کہ واشنگٹن کبھی بھی افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔ وہ واشنگٹن میں قائم انسٹیٹیوٹ آف پیس میں خطاب کررہی تھیں۔

اطلاعات کیمطابق محترمہ ویلز نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور ملک میں بلوچ باغی گروپوں اور ریاست کے خلاف کسی بھی بغاوت کی مخالفت کرتا ہے۔ اُنہوں نے اسلام آباد پر زور دیا ہے کہ طالبان پر افغان حکومت کیساتھ مفاہمت کرنے کیلئے دباؤ بڑھایا جائے۔

پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت ، پاکستان کیخلاف افغان سرزمین کا استعمال کررہا ہے اور افغانستان سے پاکستان میں مداخلت کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں بلوچستان سمیت ملک میں دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے والے کئی بھارتی جاسوسوں اور کارندوں کو گرفتار کیا ہے جبکہ افغانستان سے پاکستان اسمگل کیا جانے والا اسلحہ بھی پکڑا ہے جسے مبینہ طور پر بلوچستان میں  دہشتگردی کیلئے بھیجا گیا تھا۔

محترمہ ویلز نے کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی گروپ جو کسی بھی ملک کیلئے خطرہ ہے اُس کی مخالفت ہونی چاہیئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ ایسے دہشتگرد گروپوں کی مخالفت کرتا ہے جو پاکستان میں دہشتگردی کررہے ہیں اور ایسے گروپوں کا بھی مخالف ہے جو افغانستان کو ہدف بنارہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات تسلسل کیساتھ رونما ہوتے رہے ہیں۔ تاہم افواجِ پاکستان کی کارروائیوں کی بدولت کئی عسکریت پسند گروپوں کا خاتمہ کیا جاچکا ہے۔ بلوچستان میں عسکریت پسندی کا بڑی حد تک قلع قمع کردیا گیا ہے لیکن بہت سے دہشتگرد جنہیں مبینہ طور پر افغانستان اور بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، افغانستان میں بیٹھکر پاکستان میں مسلح کارروائیاں کرکے عدم استحکام پھیلانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے آغاز کے بعد سے اسلام اور واشنگٹن کے تعلقات میں تلخی آئی ہے۔ امریکہ نے پاکستان کی کئی طرح کی امداد بند کرکے پاکستان کا نام دہشتگردی کی معاونت کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کروانے کی کوششیں بھی کیں جس کے باعث اب پاکستان میں اعلیٰ سطح پر بھی یہ سوچ قوی ہوتی جارہی ہے کہ امریکہ پاکستان کا حلیف یا دوست ملک نہیں ہے۔ حال ہی میں پاکستان کی خارجہ پالیسی میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ پاکستان کے چین اور روس سے تعلقات مضبوط ہورہے ہیں جبکہ ملک میں تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ ناقابلِ اعتماد دوست ہے لہٰذا پاکستان کو عالمی سیاسی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اپنی خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔