مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 17 نوجوان شہید، پاکستان کیجانب سے سخت مذمّت

(سرینگر۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17رجب 1439ھ) مقبوضہ کشمیر کے معروف علاقے شوپیاں اور اسلام آباد میں بھارتی قابض فوج نے تلاش کی کارروائی کے بہانے 17 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ اِس قتلِ عام پر احتجاج کرنے والے نہتّے اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

اطلاعات کیمطابق بھارتی فوج نے رات کو تلاشی کے بہانے کشمیری مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر نوجوانوں کو گولی مارکر ہلاک اور گرفتار کرنے کی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ اتوار کے روز جب کشمیری عوام نے ہلاکت خیز واقعات پر احتجاج کیلئے مظاہرے کیے تو بھارت کیجانب سے یہ اعلان کردیا گیا کہ اُس کی فورسز نے جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے۔ لیکن شوپیاں میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کیخلاف اپنے وحشیانہ جرائم چھپانے کیلئے حقائق کو مسخ کررہی ہے۔

کشمیری قیادت کیجانب سے دوروزہ ہڑتال کا اعلان کیا گیا جس کے بعد پیر کے روز تمام بازار اور کاروباری مراکز مکمل بند رہے جبکہ تعلیمی ادارے حکومت کی طرف سے احکامات کے بعد پہلے ہی بند ہیں۔ بھارتی پولیس سید علی گیلانی، یاسین ملک سمیت کئی کشمیری رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو سری نگر میں اُن کے گھر پر نظربند کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء، پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں اُنہوں نے کہا ہے کہ جمّوں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی سے نہیں جوڑا جاسکتا، ظلم اور جبر سے حق خودارادیت کی جدوجہد کو روکنا ممکن نہیں ہے۔ وزیرِاعظم خاقان عبّاسی نے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوامِ متحدہ کے حقائق تلاش کرنے والے مِشن کو کشمیر جانے کی اجازت دے عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتیرس کشمیر کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کریں۔

دوسری جانب، پاکستان کے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے بیان میں بھارتی دہشت گر دی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری لاشیں گن رہے ہیں، کشمیر کے بیٹوں کا لہو عالمی ضمیر کو جھنجوڑ رہا ہے۔ اُنہوں نے زور دیا کہ ہے کہ آزمائش کی اِس گھڑی میں پاکستان اہلِ کشمیر کے ساتھ ہے۔