لندن میں چاقو سے قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ، رواں سال 62 افراد قتل کردیے گئے

(لندن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 10شعبان 1439ھ)  برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں چاقو سے وار کرکے قتل کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مقامی پولیس کے اعدادوشمار کیمطابق رواں سال ابھی تک مجموعی طور پر62 افراد قتل کےہولناک واقعات میں اپنی زندگیاں کھوبیٹھے ہیں جن میں سے کم ازکم 36 کو چاقو سے شدید وار کرکے قتل کیا گیا۔

پولیس کے ریکارڈز کیمطابق سےملک بھر میں 2017ء تک کے ایک سال میں چاقو مارے جانے کے 37 ہزار 443 اور گن سے کیے گئے حملوں کی تعداد 6 ہزار 694 رہی۔ اس عرصے میں چاقو سے حملہ کیے جانے والے سب سے زیادہ جرائم دارالحکومت لندن میں ہوئے جن کی تعداد 12 ہزار 980 تھی۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کیمطابق اب برطانوی دارالحکومت لندن میں قتل کے واقعات کی شرح امریکہ کے شہر نیویارک سے زیادہ ہوگئی ہے جو ایسے واقعات کیلئے بدنام شہر رہا ہے۔ یاد رہے کہ رواں سال 20 فروری کو شمالی لندن میں چار افراد کو چاقو مارے گئے تھے۔ لندن میں اس طرح کے لرزہ خیز واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔

لندن شہر غیرملکی سیاحوں میں مقبول مقام ہے لیکن اِس شہر میں چاقو سے حملوں کی وارداتوں، نسلی تعصب اور اسلاموفوبیا جیسے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ لندن شہر کے پاکستان نژاد ناظم صادق خان نے اس مشہور شہر سے چاقو کے جرائم کے سدِباب کیلئے خصوصی مہم شروع کررکھی ہے لیکن تازہ ترین واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ اُنہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔

لندن جیسے سیاحوں میں مقبول شہر کی بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال نے غیرملکی سیاحوں میں بھی بیچینی پیدا کردی ہے۔ لندن سے اُردونیٹ کے ذرائع کیمطابق اب بہت سے غیرملکی سیاح خاص طور پر رات کے اوقات میں سیروتفریح کیلئے اپنے ہوٹل یا دیگر قیام گاہوں سے باہر نکلنے میں احتیاط کا مظاہرہ کررہے ہیں۔