لارڈز ٹیسٹ کے چوتھے دن انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی 9 وکٹوں سے تاریخی فتح

(لارڈز۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 12 رمضان 1439ھ) پاکستان کی نوجوان ٹیم نے توقع کیمطابق لارڈز ٹیسٹ کے چوتھے دن ہفتے کے روزانگلینڈ کو 9 وکٹوں سے ہراکر ایک تاریخی فتح اپنی نام کرلی۔ انگلش ٹیم جس نے تیسرے دن کے کھیل کا اختتام 235 رنز چھ کھلاڑی پر کیا تھا چوتھے دن کسی مزاحمت کے بغیر 242 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ چوتھے دن اُس کے آخری چار کھلاڑی صرف 7 رنز ہی بناسکے جس کی وجہ پاکستان کے نوجوان بالر محمد عباس اور منجھے ہوئے بالر محمد عامر کی جارحانہ اور فیصلہ کُن بالنگ تھی جنہوں نے انگلش بلّے بازوں کو کسی قسم کی مزاحمت کا موقع فراہم نہ کیا۔

محمد عامر اور محمد عباس نے دوسری اننگز میں چار چار جبکہ شاداب خان نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کو جیت کیلئے 64 رنز کا ہدف ملا تھا جو اُس نے صرف اظہر علی کی وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا اور 9 وکٹوں سے شاندار کامیابی حاصل کی۔

ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن ایک موقع پر انگلینڈ کے 6 کھلاڑی 110 رنز کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے تھے اور ایسا لگتا تھا کہ انگلش ٹیم پاکستان کی نوجوان ٹیم کے ہاتھوں اننگز شکست سے دوچار ہونے والی ہے لیکن ساتویں وکٹ کی مزاحمتی شراکت نے اُسے تیسرے ہی دن کی اننگز شکست سے بچالیا۔ تاہم چوتھے دن اُس کے بلّے باز پاکستانی بالروں محمد عامر اور محمد عباس کی جارحانہ بالنگ کے آگے مکمل بے بس تھے۔

پاکستان نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل کرلی ہے۔ لارڈز ٹیسٹ کے پہلے دن سے ہی پاکستانی ٹیم انگلش ٹیم پر چھائی رہی۔ پاکستان کے تیز رفتار بالرز نے اس میچ میں اپنی جارحانہ بالنگ سے کسی بھی لمحے انگلینڈ کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ کھیل کے چوتھے دن کے آغاز ہی میں انگلش بلّے باز اتنی تیز رفتاری سے آؤٹ ہوئے کہ اُن کے مداح دنگ رہ گئے۔