فرانس اور یوراگوئے فٹبال عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں، انگلینڈ اور جاپان تنقید کی زد میں

(کازان-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 شوال 1439ھ) رُوس میں جاری فٹبال عالمی کپ میں فرانس نے ارجنٹائن اور یوراگوئے نے پرتگال کو ہراکر کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے جبکہ ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچنے والے انگلیںڈ اور جاپان اپنے گزشتہ میچوں میں ’’اسپورٹس مین شپ‘‘ کا مظاہر کرنے کے بجائے محض اگلے مرحلے میں پہنچنے کی حکمتِ عملی اپنانے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

فرانس ناک آؤٹ مرحلے کے پہلے میچ میں ارجنٹینا کو 3 کے مقابلے میں چار گول سے شکست دیکر کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔ اس میچ میں روس نے پہلا گول ایک متنازع پنالٹی کک پر کیا۔ فرانس کو پنالٹی کک دیے جانے کے فیصلے پر شائقین حیران تھے لیکن ریفری کے فیصلے کو تسلیم کرنے کے علاوہ ارجنٹینا کے پاس کوئی موقع نہ تھا۔

بعد ازاں، ارجنٹینا نے دو گول کرکے میچ میں سبقت حاصل کرلی تھی لیکن اُس کے کئی کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھائے جانے کے بعد ٹیم انتہائی محتاط ہوکر کھیلنے لگی۔ فرانس کے 19 سالہ کھلاڑی کلیئن مباپے نے یکے بعد دیگرے دو گول کرکے اپنی ٹیم کو 2 کے مقابلے میں چار گول کی برتری دلادی۔ اس کے بعد ارجنٹینا میچ کے آخری منٹوں میں ایک اور گول کرنے میں کامیاب ہوگیا لیکن وہ چوتھا گول نہ کرسکا۔ اس میچ میں ارجنٹینا کیخلاف میچ کے ابتدائی ہی میں پنالٹی کی دیے جانے کے علاوہ اُس کے پانچ کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھایا گیا۔

فرانس کے فارورڈز نے ارجنٹینا کے محتاط کھیل کا بھرپور فائدہ اُٹھا اور وہ اپنی ٹیم کو جتوانے میں کامیاب رہے۔

ایک دوسرے میچ میں یوراگوئے نے پرتگال کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہراکر کوارٹر فائل میں جگہ بنالی ہے۔ ارجنٹینا کی طرح اب یوراگوئے بھی فٹبال عالمی کپ سے باہر ہوگیا ہے۔

دوسری جانب، عالمی فٹبال کپ میں منفی حکمتِ عملی اختیار کرنے پر انگلینڈ اور جاپان سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ انگلینڈ پرالزام ہے کہ اُس نے ابتدائی مرحلے کے آخری میچ میں بیلجیئم سے جیتنے کی کوشش نہیں کی اور جان بُوجھ کر یہ میچ ہارا تاکہ آگے چل کر کوارٹر فائنل یا سیمی فائنل میں اُس کا مقابلہ برازیل سے نہ ہو۔ اس میچ کیلئے بیلجیئم کے منیجر نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اُنہیں انگلینڈ سے میچ جیتنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

اِسی طرح جاپانی ٹیم کے منیجر بھی پولینڈ کیخلاف میچ میں کھیلوں کی اصل روح سے ہٹ کر منفی حکمتِ عملی اپنانے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ اِس میچ میں پولینڈ صفر کے مقابلے میں ایک گول سے کامیاب رہا تھا لیکن اگر جاپان کیخلاف مزید ایک اور گول ہوجاتا تو وہ ناک آؤٹ راؤنڈ میں نہیں پہنچ پاتا کیونکہ سینیگال اور جاپان کے گول پوائنٹس برابر تھے۔ تاہم فاؤل پلے پر جاپان کے پیلے کارڈ کے پوائنٹس سینیگال سے کم تھے جن کی بنیاد پر وہ اگلے مرحلے میں پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

جاپانی کوچ آکیرا ہوشینو نے تسلیم کیا ہے کہ میچ کے دوران اُنہوں نے کھلاڑیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ میچ کو ایسے ہی برقرار رکھیں یعنی گول کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ جواب میں اگر پولینڈ ایک اور گول کردیتا تو جاپان ناک آؤٹ مرحلے میں نہ پہنچ پاتا۔ اسٹیڈیم میں موجود جاپانی شائقین بھی حیران تھے کہ ایک گول کے خسارے کے باوجود جاپانی کھلاڑی آگے بڑھ کر گول کرنے کی کوشش کیوں نہیں کررہے۔ جاپانی کھلاڑیوں نے مکمل دفاعی انداز اختیار کرلیا جس بعد شائقین نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے جملے بھی کسے تھے۔

فٹبال عالمی کپ کے ابتدائی مرحلے میں انگلینڈ اور جاپان کی منفی حکمتِ عملی پر بین الاقوامی طور پر بھی شدید تنقید کی جارہی ہے اور فٹبال کے پرستاروں کیجانب سے ان دونوں ٹیموں کے مینیجروں پر کھیلوں کی روح سے منافی طرزِ عمل اپنانے پر غصّے کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔

جاپانی ٹیم کے مینیجر نے اپنی منفی حکمتِ عملی کو تسلیم کیا ہے اور شائقین کیجانب سے کھلاڑیوں پر تنقید کیے جانے پر خود کھلاڑیوں سے معذرت بھی کی ہے لیکن انگلینڈ کی ٹیم کے مینیجر گاریتھ ساؤتھ گیٹ نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔