عالمی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، دنیا میں کوئی بڑا المیہ رونما ہوسکتا ہے: پوٹن کا انتباہ

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 26 رجب 1439ھ)  روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ عالمی صورتحال بگڑتی جارہی ہے اور دنیا میں کسی بھی وقت کوئی بڑا المیہ رونما ہوسکتا ہے۔

ماسکو میں ایک اخباری کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے اِس امید کا اظہار کیا کہ دنیا عقل اور فہم وفراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرے گی۔

باور کیا جاتا ہے کہ اُن کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے شام میں میزائل حملے کی دھمکی کے تناظر میں ہے جنہوں نے ٹوئیٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’روس تیار رہو بہترین اور نئے امریکی میزائل آرہے ہیں‘‘۔  اُنہوں نے اپنے پیغام میں روس پر یہ کہتے ہوئے نکتہ چینی بھی کی کہ وہ شامی صدر بشارالاسد کی حمایت کررہا ہے۔

دریں اثناء، روس کے صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے امریکی صدر ٹرمپ کے ٹوئیٹر پر جاریکردہ بیان پر بُدھ کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ماسکو ’’ٹوئیٹرسفارتکاری‘‘ کا حامی نہیں بلکہ بین الاقوامی تعلقات میں سنجیدہ طریقے پر یقین رکھتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’ہم اب بھی اِس اَمر پر ٹھوس یقین رکھتے ہیں کہ ایسے اقدامات کرنے سے گریز کیا جائے جو شام کی پہلے سے نازک صورتحال کیلئے نقصان دہ ہوں‘‘۔

قبل ازیں، امریکہ سلامتی کونسل میں شام کیخلاف قرارداد منظور کروانے میں ناکام ہوگیا کیونکہ روس نے اِسے ویٹو کردیا تھا۔ اقوامِ متحدہ میں روس اور امریکہ کے سفیروں کے مابین سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا تھا۔

یاد رہے کہ شام کے مشرقی غوطہ میں واقع دوما نامی علاقے میں 7 اپریل کو مبینہ کیمیائی حملے کی اطلاعات مغربی ذرائع ابلاغ کے ذریعے سامنے آئیں جس کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے شام کی حکومت پر الزام لگایا کہ اُس نے دوما میں عوام کیخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں۔ شام اور روس نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

تاہم واشنگٹن اور ماسکو کے مابین اُس وقت غیرمعمولی کشیدگی پیدا ہوئی جب امریکی صدر نے ٹوئیٹر پر اعلان کیا کہ روس، شام میں امریکی میزائل حملے کیلئے تیار رہے۔