خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قراردیے جانے کا فیصلہ کالعدم، عدالت عظمیٰ نے اہل قراردیدیا

(اسلام آباد۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17رمضان 1439ھ) پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ کے تین رُکنی بینچ نے سابق وزیرِ خارجہ اور مُسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ محمد آصف کو اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت کیجانب سے تاحیات نااہل قراردیے جانے کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا ہے جس کے بعد وہ انتخابات میں حصّہ لینے کیلئے پھر اہل ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت نے 26 اپریل کو خواجہ محمد آصف کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قراردیا تھا۔  عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی خواجہ آصف کے خلاف دائر کردہ درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’خواجہ آصف  2013 میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 110 پر منعقدہ انتخابات کے لیے اہل نہیں ہیں کیونکہ وہ آئین کی دفعہ 62 (1)(ایف) کے تحت مقرر کردہ شرائط پر پورا نہیں اُترتے، لہٰذا اُنہیں نااہل قرار دیا جاتا ہے‘‘۔

خواجہ آصف کو اس الزام پر نااہل قراردیا گیا تھا کہ وہ 2012، 2013، 2014 اور 2015ء تک غیرملکی کمپنی سے تنخواہیں وصول کرتے رہے لیکن اُنہوں نے انتخابات میں حصّہ لیتے وقت اور اپنی آمدنی کے گوشوارے میں مذکورہ تنخواہوں سے حاصل شُدہ آمدنی ظاہر نہیں کی تھی۔

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص بیرونِ ملک سے اپنی آمدنی کو چھپائے اور اپنی آمدنی کے سالانہ گوشوارے کے ساتھ ساتھ کاغذاتِ نامزدگی میں بھی اس آمدنی کو چھپائے تو وہ کیسے انتخابات لڑنے کا اہل قراردیا جاسکتا ہے جبکہ آمدنی کو چھپانا اور اُس پر ممکنہ ٹیکس ادا نہ کرنا دونوں جُرم ہیں۔

عدالتِ عظمیٰ کیجانب سے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کے حق میں آنے والے تازہ فیصلے کے بعد اسلام آباد سے ایک سیاسی کارکن نے سوال کیا کہ اگر میں پاکستان میں رہتے ہوئے دبئی کی کسی کمپنی سے تنخواہیں وصول کرتا رہوں اور اِسے اپنی سالانہ آمدنی کے گوشوارے میں ظاہر نہ کروں یا باالفاظِ دیگر اس آمدنی کو چھپاؤں تو یہ جُرم ہوگا یا نہیں؟ اُن کا کہنا تھا کہ اگر یہ جُرم نہیں تو محکمہٴ انکم ٹیکس کو اعلان کردینا چاہیئے کہ کسی بھی پاکستانی کو بیرونِ ملک سے حاصل ہونے والی تنخواہ یا آمدنی ظاہر کرنا ضروری نہیں ہے۔

لیکن پاکستان کے عدالتِ عظمیٰ نے بالآخر اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردیدیا ہے جس سے مُسلم لیگ ن کے حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور خواجہ آصف نے بھی مسرّت کا اظہار کیا ہے۔ اُنہوں نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’’اللہ نے مجھ عاجز اور گناہ گار پر رحم اور کرم کیا ہے۔ رب العزت کا احسا ن اور مہربانیوں کا شمار ہی نہیں۔ میں عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ الحمداللہ‘‘۔

پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی خواجہ آصف کو ٹوئیٹر پر ہی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’الحمداللہ۔ بہت مبارک خواجہ صاحب! آپ کی سیالکوٹ سے اور سیالکوٹ کی آپ سے محبت کا عملی مظاہرہ ہم کئی بار دیکھ چکے ہیں۔ الیکشن کی تیاری پکڑیں‘‘۔