جنوبی کوریا اور امریکہ کم-ٹرمپ ملاقات کو کامیاب بنانے کیلئے پرعزم

(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 05 رمضان 1439ھ) جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی امریکی صدر سے سربراہ ملاقات کو کامیاب بنانےکیلئے ملکر کام کرنے کا عزم کیا ہےتاہم یہ خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ امریکہ کیجانب سے کسی بھی اشتعال انگیزی کی صورت میں پیانگ یانگ اچانک ملاقات کو منسوخ کرسکتا ہے۔

جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کیمطابق صدر مُن اور صدر ٹرمپ نے اتوار کے روز 20 منٹ تک ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے جس میں شمالی کوریا کیجانب سے حالیہ ردعمل پر تبادلہٴ خیال کیا گیا۔

امریکی صدر کے مشیر جون بولٹن کیجانب سے اس بیان کے بعد کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے لیبیا کے نمونے کو استعمال کیا جاسکتا ہے، شمالی کوریا نے سخت ردعمل کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ امریکی صدر اور کم جونگ اُن کی سنگاپور میں متوقع ملاقات منسوخ کی جاسکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کیجانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ پیانگ یانگ کے فوری اور سخت ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر اپنے ایٹمی ہتھیاروں اور ایٹمی صلاحیت سے دستبردار نہیں ہوگا بلکہ ممکنہ طور پر وہ بین الاقوامی ضمانتیں طلب کرسکتا ہے۔

دوسری جانب اس موضوع پر بھی بحث جاری ہے کہ 12 جُون کو سنگاپور میں سربراہ ملاقات کے انعقاد کی صورت میں شمالی کوریائی رہنماء کِم وہاں بذریعہ اپنے ہوائی جہازپہنچیں گے یا وہ اس سلسلے میں چین کا تعاون حاصل کریں گے۔