جنوبی اور شمالی کوریا کے مابین تعاون میں سہولت فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں: پوٹن

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 14 شعبان 1439ھ)  رُوس کے صدرولادیمیر پُوٹن نے کہا ہے کہ اُن کا ملک جنوبی اور شمالی کوریا کے مابین تعاون میں سہولت فراہم کیلئے کیلئے تیار ہے۔ روسی صدارتی دفتر نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ صدر ولادیمیر پُوٹن اور جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن نے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔

بیان کیمطابق دونوں صدور نے جمعہ کے روز دونوں کوریاؤں کے رہنماؤں کے مابین منعقدہ سربراہ ملاقات میں ہونے والے اتفاقِ رائے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اُنہوں نے پن مُنجوم اعلامیے پر زور دیا جس کے تحت جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے ذریعے ایٹمی ہتھیاروں سے پاک خطّے کی حیثیت مل سکتی ہے۔ یاد رہے کہ دونوں کوریاؤں کی سربراہ ملاقات سرحد پر واقع جنگ بندی کے مقام پن مُنجوم گاؤں کی جنوبی کوریائی جانب ہوئی تھی۔

صدر پُوٹن نے رُوس کیجانب سے دونوں کوریاؤں کے درمیان ہرقسم کے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ رُوس جزیرہ نما کوریا میں کثیرفریقی بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں میں مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔

یاد رہے کہ 27 اپریل بروز جمعہ، جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن اور شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کی سربراہ ملاقات میں شمالی کوریا نے اپنا جوہری منصوبہ ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پن مُنجوم اعلامیے پر دستخط کیے ہیں جس میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے اور جزیرہ نما کوریا میں امن کی خاطر دونوں کوریاؤں کے جنگ بندی سمجھوتے کو باضابطہ امن معاہدے میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔