تھائی لینڈ کی غار میں پھنسے تمام 12 بچّوں اور اُن کے کوچ کوبحفاظت باہر نکال لیا گیا

(بنکاک-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 27 شوال 1439ھ) شمالی تھائی لینڈ کے چیانگ رائی صوبے میں واقع غاروں کے سیلاب زدہ سلسلے تھام لوانگ نانگنون میں پھنسے تمام 12 بچّوں اور اُن کے فٹبال کوچ منگل کے روز حفاظت اور کامیابی کیساتھ باہر نکال لیا گیا ہے۔ تمام 12 بچّوں اور 25 سالہ کوچ کو تین روز میں مرحلہ وار غار سے باہر نکالا گیا۔ پہلے مرحلے میں اتوار کے روز 4 بچّوں کو غار سے باہر نکالا گیا۔ اس کے بعد مزید 4 بچّوں کو پیر کے روز اور بقیہ 4 بچّوں اور اُن کے کوچ کو منگل کے روز نکالا گیا۔

غیر ملکی غوطہ خوروں اور تھائی بحیریہ کے ارکان پر مشتمل 90 رکنی ٹیم تین دن میں تمام بچّوں اور اُن کے کوچ کو غار سے بحفاظت نکالنے میں کامیاب رہی۔ تھائی ذرائع ابلاغ نے بحیریہ کے عہدیداروں کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ ’’یہ ایک مشکل اور پیچیدہ کارروائی تھی جو کامیابی کیساتھ مکمل ہوگئی ہے‘‘۔

یاد رہے کہ 10 سے 16 سال کی عمر کے تھائی بچّوں پر مشتمل فٹبال ٹیم اور اُن کا 25 سالہ کوچ 23 جُون کو سیر کیلئے مشہور غاروں کے سلسلے میں گئے تھے لیکن شدید بارش کی وجہ سے غاروں میں پانی بھرجانے کی وجہ سے وہاں سے نکلنے سے قاصر رہے اور لاپتہ ہوگئے تھے۔ تاہم لاپتہ ہوجانے کے 10 دن بعد غوطہ خوروں کی ایک غیر ملکی ٹیم نے اُن کا کھوج لگایا جس کے بعد ان بچّوں کو غار سے باہر نکالنے کیلئے ممکنہ کارروائیوں کے منصوبوں پر غور کیا گیا۔ یہ بچّے غار کے دہانے سے لگ بھگ 4 کلومیٹر دور ایک گہری غار میں میں اپنے کوچ کیساتھ زندہ پائے گئے۔

غار سے باہر نکالے جانے والے آخری 4 بچّے اور اُن کا فٹبال کوچ 17 روز کے بعد غار سے باہر آئے ہیں۔ ابتدائی طور پر خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ بچّوں کو غار سے نکلانے کی کارروائی میں ایک ماہ سے زیادہ عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔ لیکن تھائی لینڈ اور غیرملکی ماہرین نے ملکر بچّوں کو سیلاب زدہ غار سے نکالنے کیلئے کئی منصوبوں پر غوروخوص کے بعد اتوار کے روز اپنی مشترکہ کوشش کا آغاز کیا جس کا اختتام کامیابی پر ہوا ہے۔

اطلاعات کیمطابق تمام بچّوں اور اُن کے کوچ کی صحت تسلّی بخش ہے تاہم ڈاکٹر مسلسل اُن کے معائنے کررہے ہیں۔بچّوں کو غار سے نکالنے والی ٹیم کے تمام ارکان اور ایک تھائی ڈاکٹر جو غار میں بچّوں کی موجودگی کے انکشاف کے بعد سے اُن کیساتھ تھا، وہ بھی غار سے بحفاظت باہر آگیا ہے۔ بچّوں نے عام کھانا پینا شروع کردیا ہے لیکن بتایا گیا ہے کہ تمام چیزیں معمول پر آنے میں مزید کئی دن لگ سکتے ہیں۔