ترکی کے 81 صوبوں میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کیلئے رائے دہی کا آغاز

 (استنبول-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 10شوال 1439ھ) ترکی میں صدر اور ارکانِ پارلیمان کے انتخاب کیلئے 81 صوبوں میں آج اتوار کی صبح مقامی وقت کیمطابق صبح 8 بجے رائے دہی کا آغاز ہوگیا ہے۔ ووٹ ڈالنے کا عمل مقامی وقت شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

ترکی کے عوام قبل ازوقت ہونے والے اِن انتخابات میں پہلی مرتبہ صدر کا انتخاب براہِ راست اپنے ووٹوں سے کریں گے جبکہ وہ 600 ارکانِ پارلیمان کو بھی منتخب کریں گے۔ صدر کے منصب کیلئے موجودہ صدر رجب طیب اردوغان سمیت چھ اُمیدواروں کے مابین مقابلہ ہے لیکن عوامی آراء کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جناب اردوغان کو دیگر تمام اُمیدواروں پر واضح برتری حاصل ہے۔

ترکی کے پانچ کروڑ 63 لاکھ مجاز رائے دہندگان اِن انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے جن میں سے 16 لاکھ 50 ہزار نوجوان رائے دہندگان بھی ہیں جو پہلی مرتبہ اپنا ووٹ ڈالیں گے۔

ترکی میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اُمیدوار کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ اُسکی جماعت کو ملک بھر میں لازمی 10 فیصد ووٹ ملے ہوں۔ اسی لیے حکمراں جماعت سمیت دیگر جماعتوں نے بھی سیاسی اتحاد قائم کیے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان انتخابات میں نوجوانوں اور خواتین کا ووٹ کسی بھی اُمیدوار کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ 18 سے 25 سال تک کے رائے دہندگان کی تعداد ایک کروڑ کے قریب ہے۔ صدر اردوغان نوجوانوں میں خاصے مقبول ہیں۔

بیرونِ ملک مقیم ترکی کے باشندے 7 سے 19 جُون تک مختلف ممالک میں ترکی کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں اپنا ووٹ پہلے ہی ڈال چکے ہیں۔ ترکی کے سرکاری اعدادوشمار کیمطابق بیرونِ ملک مقیم ترکی کے 14 لاکھ 90 ہزار کے قریب شہریوں نے ووٹ ڈالے ہیں جن کے بیلٹ باکس ترکی پہنچ گئے ہیں۔ ان ووٹوں کی گنتی 24 جُون کو ترکی میں رائے دہی کے ختم ہونے پر ایک ساتھ کی جائیگی۔