ترکی کے صدر اردوغان نے اسرائیلی وزیراعظم کو قابض اور دہشتگرد قراردیدیا

(استنبول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 رجب 1439ھ)  ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نتن یاہُو پر سخت تنقید کرتے ہوئے اُنہیں ’قابض‘ اور ’دہشت گرد‘ قرار دے دیا ہے۔

جنوبی صوبے آدانا میں حکمراں انصاف اور ترقّی جماعت کے مقامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے صدر اردوغان نے شام کے شہر عفرین میں ترکی کی انسدادِ دہشتگردی کارروائی کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر اُنہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں کہ ہمارے فوجی عفرین میں لوگوں پر جبر کررہے ہیں۔ نتن یاہُو تم بہت کمزور بہت محروم ہو‘‘۔

ترک صدر نے کہا کہ’’ہم دہشتگردوں سے نبٹ رہے ہیں، تم نہیں۔ کیونکہ تم ایک دہشتگرد ریاست ہو‘‘۔ اُنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’تم بھی دہشت گرد ہو۔ تاریخ سب درج کررہی ہے کہ تم نے جبر سے دبائے جانے والے فلسطینیوں کیساتھ کیا کِیا ہے‘‘۔

صدر رجب طیب اردوغان اجلاس میں آتے ہوئے
اجلاس کے شرکاء نے تالیوں کی گونج میں صدر اردوغان کے موقف کی تائید کی

جناب اردوغان  نے کہا کہ اُنہیں یقین ہے کہ نتن یاہُو کے غلط کاموں سے اسرائیلی بھی بیچین ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے اعلان کیا کہ ترکی اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی حق پرستانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز ’’یوم الارض‘‘ کے موقع پر فلسطینیوں کے پُرامن مظاہرے پر گولیاں چلائیں اور ٹینکوں سے گولہ باری بھی کی گئی جس کے نتیجے میں کم ازکم 16 فلسطینی ہلاک اور 1400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ مظاہرے اگلے ماہ 15 مئی تک جاری رہیں گے۔ یہ وہ دن ہے جب 1948ء میں اسرائیلی ریاست تخلیق کرکے فلسطینیوں کو اُن کے گھروں، زمینوں، شہروں، قصبوں اور گاؤں سے بزورِ طاقت بیدخل کیا گیا تھا۔ فلسطینی اِس دن کو ’’نبکا‘‘ یعنی ’’یومِ تباہی‘‘ کہتے ہیں۔ اِس دن کی مناسبت سے فلسطینی اپنے اِس مطالبے کو دہراتے ہیں کہ قبضہ کرلیے گئے اُن کے گھروں، شہروں، زمین، قصبوں اور گاؤں کو واپس لوٹایا جائے اور اُنہیں اپنے مقبوضہ گھروں، شہروں، محلوں اور گاؤں میں واپس آنے دیا جائے۔

یاد رہے کہ 1976ء میں اسرائیلی پولیس نے اسرائیل ہی کے 6 فلسطینی شہریوں کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب وہ فلسطین کی ہزاروں ایکڑ زمین پر اسرائیلی حکومت کے قبضے کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ اُس کے بعد سے فلسطینی ہر سال 30 مارچ کا دن ’’یوم الارض‘‘ کے طور پر مناتے ہوئے مغربی کنارے، مشرقی القدس، غزہ اور اسرائیل میں بھی بڑے احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ جمعہ کے روز بھی فلسطینیوں نے اپنے گھروں اور زمین کی واپسی کا مطالبہ دہرانے کیلئے مظاہرہ کیا لیکن ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فوج نے اُنہیں گولیوں اور گولوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم ازکم 16 فلسطینی ہلاک اور 1400 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔