ترکی کو سال 2018ء میں 60 لاکھ سے زائد روسی سیاحوں کی آمد کی توقع

(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 27 جمادی الثانی 1439ھ)  ترکی میں سیاحت کا شعبہ دن بدن ترقّی کرتا جارہا ہے جبکہ اُسے سال 2018ء میں 60 لاکھ سے زائد روسی سیاح آنے کی توقع ہے۔ ترکی کے خبررساں ادارے اناطولو نے وزیرِ ثقافت اور سیاحت نعمان کرتلمش کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ سال 2018ء میں ترکی 60 لاکھ سے زائد روسی سیاحوں کی میزبانی کرے گا۔

ترک وزیر نے ماسکو میں سفر اور سیاحت کی سب سے بڑی روسی نمائش کے موقع پر سیاحتی دوروں کا انتظامات کرنے والے اداروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سال 2017ء میں 47 لاکھ روسی سیاحوں نے ترکی کا دورہ کیا۔

نومبر 2015ء میں ترکی نے مبینہ فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی فضائیہ کا ایک طیارہ مارگرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے تاہم بعد ازاں انقرہ اور ماسکو معاملے کا تصفیہ کرتے ہوئے تعلقات کو معمول پر لے آئے جس کے بعد گزشتہ سال روسی سیاحوں کی بڑی تعداد نے ترکی کا دورہ کیا۔

ترکی کے شماریاتی انسٹیٹیوٹ کیمطابق سال 2017ء میں تین کروڑ 20 لاکھ سے زائد غیرملکیوں نے ملک کا دورہ کیا جبکہ سیاحت سے ہونے والی آمدنی 26 ارب 30 کروڑ ڈالر رہی جو کہ سال بہ سال کے لحاظ سے 19 فیصد اضافہ ہے۔ یاد رہے کہ سال 2016ء میں مختلف واقعات کی وجہ سے ترکی کے سیاحتی شعبے کی آمدنی سال 2015ء کے مقابلے میں کم ہوکر 22 ارب 10 کروڑ ہوگئی تھی تاہم 2017ء میں بہتر آمدنی کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ رواں سال غیرملکیوں کی ریکارڈ تعداد ترکی کا دورہ کرے گی اور سیاحتی شعبے کی آمدنی میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔

ترکی کا دورہ کرنے والے غیرملکیوں میں سب سے بڑی تعداد یورپی ممالک کے شہریوں کی ہے جبکہ ملک سے گزشتہ سال بیرونِ ملک روانہ ہونے والے 3 کروڑ 86 لاکھ افراد میں سے 16.9 فیصد وہ ترک شہری تھے جو بیرونِ ملک رہتے ہیں۔