برطانوی شہزادہ ولیم نے القدس کو فلسطین کا حصّہ قراردیدیا، اسرائیل کی برہمی

(لندن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 5 شوال 1439ھ)  برطانیہ کے شہزادہ ولیم کیجانب سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا حصہ قرار دیے جانے پراسرائیل نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور شہزادہ ولیم کے موقف کو حقائق مسخ کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے علاوہ بین الاقوامی کی واضح اکثریت اسراعئیل کئ موقف کو مسترد کرچکی ہے۔

شہزادہ ولیم 25 جون کو اُردن پہنچنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جہاں سے وہ اطلاعات کیمطابق فلسطین اوربعد ازاں اسرائیل کا بھی دورہ کریں گے جس میں مقبوضہ مشرقی یروشلم کا دورہ شامل ہے۔

العربیہ نیوز نے عبرانی زبان کے ایک اخبار کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ کے وزیر برائے القدس اُمور نے شہزادہ ولیم کی جانب سے مقبوضہ مشرقی یروشلم کو اسرائیل کے بجائے فلسطین کا حصہ قرار دیے جانے اور اسی موقف کے تحت اُن کے دورہٴ القدس کے منصوبے پرکڑی تنقید کی ہے۔

توقع کی جارہے ہے کہ شہزادہ ولیم 25 جون کو اپنے سہ روزہ دورے پر اُردن آمد کے بعد مشرقی یروشلم جائیں گے جس کے اختتام پر وہ اسرائیلی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔

برطانیہ کے کنگسٹن شاہی محل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ ولیم پرانے القدس کی تاریخ اور جغرافیہ کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کی غرض سے مقبوضہ فلسطین کا دورہ کریں گے۔