ایران نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کا اسرائیلی وزیراعظم کا الزام مُسترد کردیا

(تہران۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 15 شعبان 1439ھ)  ایران نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہُو کے اِس الزام کو مُسترد کردیا ہے کہ ایران نے خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے مبینہ طور پر ’ایران کی خفیہ ایٹمی فائلیں‘ منکشف کی ہیں جن سے یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تہران نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔ تاہم ایک ایسے موقع پر جب امریکی صدر ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری سمجھوتے کے تحت تہران کیلئے اقتصادی پابندیوں سے چُھوٹ پر توسیع کے بارے میں 12 مئی کو کوئی فیصلہ کرنے والےہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کو تہران کیخلاف پروپیگنڈا مہم کہا جارہا ہے۔

نتن یاہُو نے پیر کے روز ایک اخباری کانفرنس میں بہت سی ایسی دستاویزات پاور پوائنٹ کے ذریعے اسکرین پر دکھائیں جو اُن کیمطابق جاسوسی کے اسرائیلی ادارے نے حاصل کی ہیں۔ اُنہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ایران کے ایٹمی منصوبے کے بارے میں معلومات 55 ہزار صفحات اور 153 سی ڈیز پر مشتمل ہیں۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ایرانی ایٹمی منصوبے کا خفیہ نام ’پروجیکٹ آماد‘ تھا، نتن یاہُو نے یہ بھی بتایا کہ اِس مبینہ منصوبے کا مقصد پانچ ایٹمی بموں کی تیاری تھا جن میں سے ہر ایک کی قوّت 10 کلوٹن ٹی این ٹی کے مساوی ہوتی۔

دوسری جانب، ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے اسرائیلی وزیرِاعظم کے دعویٰ کو مُسترد کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ وہ پُرانے الزامات ہیں جن سے ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی کا اقوامِ متحدہ کا ادارہ پہلے ہی نبٹ چکا ہے‘‘۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 12 مئی کو فیصلہ کریں گے کہ وہ ایران کے امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں سے کیے گئے جوہری سمجھوتے کی توسیع کریں یا نہیں۔ توسیع نہ کرنے کی صورت میں اِس سمجھوتے کی قانونی حیثیت خطرے میں پڑجائے جبکہ ایران واضح کرچکا ہے کہ اگر واشنگٹن اِس سمجھوتے سے نکلا تو وہ سمجھوتے کو ختم کردے گا۔

ایرانی وزیرِ خارجہ نے اسرائیل وزیراعظم کے بیان کو اُن کی طرف سے امریکی صدر ٹرمپ کو ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل متاثر کرنے کا ایک بچکانہ ہتھکنڈا قراردیا ہے۔

دوسری جانب، بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل وزیراعظم نتن یاہُو نے ایسی کوئی نئی بات نہیں بتائی جو بین الاقوامی طور پر سفارتکاروں کے علم میں نہ ہو۔ اُنہوں نے یہ نشاندہی بھی کی ہے کہ جو کچھ نتن یاہُو نے کہا ہے وہ 10 سال پہلے سے لوگوں کو معلوم ہے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے پاس دستاویزات بھی ہیں۔ ایرانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم تہران کیخلاف امریکہ کو اُکسانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ یورپ سمیت کوئی بھی ملک اسرائیل کے من گھڑت الزامات ماننے کیلئے تیار نہیں ہے۔