اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 16 فلسطینیوں کی ہلاکت کو اسلامی تعاون تنظیم نے ریاستی قراردیدیا

(جدہ۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 رجب 1439ھ)  اسلامی تعاون تنظیم ، او آئی سی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 16 فلسطینیوں کی ہلاکت اور 1400 سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کرنے کی مذمّت کرتے ہوئے اسرائیلی عمل کو غیر مسلح اور پُرامن فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت قراردیا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کیجانب سے جاریکردہ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم قابض اسرائیلی فورسز کیجانب سے اُن غیرمسلح فلسطینیوں پر وحشیانہ جارحیت کی مذمّت کرتی ہے جو ’’یوم الارض‘‘ پر پرامن مظاہرہ کررہے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اِس ریاستی دہشتگردی کے ایک اور بڑھتے ہوئے سنگین اقدام اور جُرم کی مذمّت کرتی ہے جس کی تحقیقات اور احتساب ہونا چاہیئے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے کہا ہے کہ قابض قوّت اسرائیل، فلسطینی عوام کیخلاف جاری جارحیت اور جنگی جرائم کی مکمل ذمہ دار ہے۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے مسلسل جاری حملے رکوانے کیلئے اقوامِ متحدہ کیجانب سے فوری مداخلت کی جائے، فلسطینیوں کیلئے بین الاقوامی تحفظ یقینی بنایا جائے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے اور انسانیت کے قانون سمیت بین الاقوامی طور پر تسلیم شُدہ قراردادوں کی پاسداری کرے۔

یاد رہے کہ 1976ء میں اسرائیلی پولیس نے اسرائیل ہی کے 6 فلسطینی شہریوں کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب وہ فلسطین کی ہزاروں ایکڑ زمین پر اسرائیلی حکومت کے قبضے کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ اُس کے بعد سے فلسطینی ہر سال 30 مارچ کا دن ’’یوم الارض‘‘ کے طور پر مناتے ہوئے مغربی کنارے، مشرقی القدس، غزہ اور اسرائیل میں بھی بڑے احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ جمعہ کے روز بھی فلسطینیوں نے اپنے گھروں اور زمین کی واپسی کا مطالبہ دہرانے کیلئے مظاہرہ کیا لیکن ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فوج نے اُنہیں گولیوں اور گولوں سے نشانہ بنایا۔

دریں اثناء، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ میں اسرائیلی سرحد کے نزدیک احتجاجی مظاہرہ کرنے والے 16 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھی واقعے کی آزاد اور شفّاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔