یوم پاکستان کے موقع پر سفارتخانہ پاکستان ٹوکیو کیجانب سے شاندار تقریب کا اہتمام

(ٹوکیو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 7 رجب 1439ھ)  پاکستان بھر کی طرح جاپان میں بھی 78 واں یومِ پاکستان نہایت جوش وجذبے کیساتھ منایا گیا۔ اِس حوالے سے سفارتخانہ پاکستان ٹوکیو کیجانب سے 22 مارچ کو ٹوکیو کے معروف نیواوتانی ہوٹل میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں جاپان کے پارلیمانی نائب وزیر برائے خارجہ اُمور مانابُو ہوریئی اور جاپان-پاکستان پارلیمانی دوستی لیگ کے صدر سئیشِیرو ایتو سمیت دیگر ارکانِ پارلیمان، جاپان میں غیرملکی سفراء، دفاعی نمائندگان، پاکستان میں جاپان کے سابق سفراء، جاپانی کمپنیوں کے نمائندوں، اُردو کے جاپانی اساتذہ کرام اور جاپان میں پاکستانی برادری کی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سفیرِ پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان اور اُن کی اہلیہ نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ اِس تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن الکریم جس کے بعد جاپان اور پاکستان کے قومی ترانے پیش کیے گئے۔

بعد ازاں سفیرِ پاکستان اسد مجید خان نے جاپانی، انگریزی اور اُردو میں خطاب کیا۔ اُنہوں نے شہنشاہِ جاپان، حکومتِ جاپان اور یومِ پاکستان کی تقریب میں شریک تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں دہشتگردی کیخلاف کارروائیوں کے بعد اب ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال نا صرف بہت بہتر ہوگئی ہے بلکہ اقتصادی درجہ بندی کرنے والے بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کی معاشی ساکھ  کو بہتر قراردیا ہے۔ اُنہوں نے حال میں جاپان کے وزیرِ خارجہ تارو کونو کے دورہٴ پاکستان کا حوالہ بھی دیا۔

سفیرِ پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان جاپانی زبان بھی روانی سے بولتے ہیں۔ جاپانی زبان میں اُن کے خطاب کو جاپانی شخصیات نے نہایت توجہ سے سُنا اور اِسے سراہا۔ ترجمے کی ضرورت پیش نا آنے کی وجہ سے براہِ راست جاپانی شخصیات سے مخاطب ہونے پر کئی جاپانی کاروباری شخصیات نے مسرت کا اظہار کیا۔

تقریب میں جاپان میں موجود پاکستانی برادری کے اراکین کو یومِ پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے سفیرِ پاکستان نے کہا کہ ’آئیے آج ہم سب عزم کریں کہ اپنے ملک کی ترقّی اور خوشحالی کیلئے ہردم کوشاں رہیں گے‘‘۔ اُنہوں ںے اِس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ جاپان میں مقیم سب پاکستانی، جاپان اور پاکستان کے مابین دوستانہ تعلقات کے فروغ اور دونون ملک کے عوام کے درمیان ایک مضبوط پُل کا کردار ادا کریں گے۔

جاپان-پاکستان پارلیمانی دوستی لیگ کے صدر سئیشِیرو ایتو نے تقریب سے اپنے خطاب میں سب سے پہلے سفیرِ پاکستان اور پاکستانی عوام کو یومِ پاکستان کی مبارکباد پیش کی۔ اُنہوں نے کہا کہ دونون ملکوں کے مابین تعلقات کے قیام کے بعد گزشتہ 66 سالوں میں جاپان اور پاکستان کے سیاست، معیشت اور ثفاتی میدان میں بھی اہم تعلقات استوار ہوئے ہیں۔

اُنہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ رواں سال نومبر میں جاپان-پاکستان پارلیمانی دوستی لیگ کی قیادت میں جاپانی ارکانِ پارلیمان کا ایک گروپ پاکستان کا دورہ کرے گا۔ اُنہوں نے اِس متوقع دورے کو یقینی بنانے میں سفیرِ پاکستان اسد مجید خان کی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے اُن سے اظہارِ تشکّر بھی کیا۔

جناب ایتو نے رواں سال جولائی میں ہونے والے پاکستان کے عام انتخابات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی سیاست، معیشت اور امن وامان اور انسددادِ دہشتگردی کیلئے حکومتِ پاکستان کی سخت کوششوں کو تہہ دل سے سراہا۔ اُنہوں نے سفیرِ پاکستان کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے اور امن وامان کی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے لہٰذا ہم پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے والی جاپانی کمپنیوں کی مدد کرتے ہوئے اُن کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔

جاپان-پاکستان پارلیمانی دوستی لیگ کے صدر نے پاکستان کی 20 کروڑ کی آبادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بڑا ملک ہے جس کی آبادی کی اوسط عمر 22.5 سال ہے یعنی نوجوانوں زیادہ ہیں جو کہ پاکستان کی توانائی کے امکانات کی غماز ہے۔ اُنہوں نے اِسے پاکستان کی ’’پوٹینشل پاور‘‘ قراردیا۔

جاپان کے پارلیمانی نائب وزیر برائے اُمورِ خارجہ مانابُو ہوریئی جو تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے، اُنہوں نے اپنی تقریر کا آغاز اُردو میں ’’خواتین وحضرات السلام علیکم‘‘ کہتے ہوئے کِیا۔ اُنہوں نے حکومتِ جاپان کی نمائندگی کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان، سفیرِ پاکستان اور پاکستانی عوام کو یومِ پاکستان کی دلی مبارکباد پیش کی۔

اُنہوں نے کہا کہ اپریل 1952ء میں دونوں ملکوں کے باقاعدہ سفارتی تعلقات کے آغاز کے بعد سے آج تک یہ دوستانہ تعلقات ترقّی پارہے ہیں جبکہ رواں سال 9 سالوں میں پہلی بار جاپان کے وزیرِ خارجہ تارو کونو نے پاکستان کا دورہ کیا جنہوں نے وزیرِاعظم شاہد خاقان عبّاسی سمیت پاکستان کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتوں میں بتایا ہے کہ جاپان ، پاکستان سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور دہشتگردی کیخلاف لڑائی میں پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

جناب ہوریئی نے کہا کہ جاپانی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار سے متعلق پُرجوش ہیں جس کی وجہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری اور سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ معاشی نمو ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومتِ جاپان یہ سوچ رکھتی ہے کہ جاپانی کمپنیوں کی سرگرمی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے معاشی ترقّی میں کردار ادا کرے۔ معزز مہمان نے پاکستانی عوام کی ترقّی وخوشحالی کی دعا کرتے ہوئے آخر میں بھی یومِ پاکستان کی مبارکباد پیش کی۔

بعد ازاں سفیرِ پاکستان کیجانب سے یومِ پاکستان کے پرتکلف ظہرانے کا آغاز ہوا۔ تمام معزز مہمانوں کی لذید پاکستانی کھانوں سے تواضع کی گئی۔ اس موقع پر تمام شُرکاء گھل مل گئے۔ پاکستان میں جاپان کے سابق سفراء اور جاپانیوں کمپنیوں کے نمائندوں سمیت اکثر مہمان پاکستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری اور پاکستان کے معاشی امکانات کے بارے میں گفتگو کرتے رہے۔