پاکستان کو اسلامی ترقیاتی بینک سے چار ارب ڈالر سے زائد قرضہ ملنے کا امکان

(ٹوکیو-اُردونیٹ پوڈکاسٹ28  ذوالقعدہ 1439ھ)  اطلاعات کیمطابق سعودی عرب کی کوششوں سے پاکستان کو اسلامی ترقیاتی بینک، آئی ڈی بی سے چار ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ ملنے کا امکان ہے تاہم ابھی حکومتِ پاکستان یا اسلامی ترقیاتی بینک نے اِن اطلاعات کی باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔

پاکستان کی نئی حکومت متوقع طور پر اگلے ہفتے اقتدار سنبھال لے گی۔ بین الاقوامی قرضوں کی طے شُدہ ادائیگیوں کیلئے پاکستان کو فوری طور پر لگ بھگ 12 ارب ڈالر سے زائد کی رقم درکار ہے جس کی وجہ سے نئی آنے والی حکومت کو اقتدار سنبھالنے سے قبل ہی سخت معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ ملک کے متوقع وزیرِ خزانہ اسد عمر بتاچکے ہیں کہ نواز شریف کی قیادت میں مُسلم لیگ ن کی سابق حکومت نے جس وقت اقتدار سنبھالا تھا اُس وقت پاکستان کو ہرسال  قرضوں کی مد میں 2 ارب ڈالر ادا کرنے ہوتے تھے لیکن اس وقت ہر دو ماہ بعد 2 ارب ڈالر ادا کرنے پڑرہے ہیں۔

دوسری جانب، امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیئو نے پاکستان کی نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے سے قبل ہی معاشی طور پر پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کی دھمکی کے طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، آئی ایم ایف پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو نیا قرض نہ دیا جائے۔ لیکن ایک معروف امریکی جریدے کی خبروں کیمطابق اب سعودی عرب پاکستان کی معاشی مشکلات دور کرنے میں مدد کرنا چاہتا ہے اور اُسی کی کوششوں سے اسلامی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو چار ارب ڈالر سے زیادہ کا قرضہ ملنے کی راہ ہموار ہوتی نظرآرہی ہے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف، اُن کے بیٹوں اور سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار پر بدعنوانی اور ملک سے غیرقانونی طور پر سرمایہ بیرونِ ملک منتقل کرنے کے الزامات لگے ہیں۔ اِسی طرح ایک اور سابقہ حکمراں جماعت کے رہنماء اور سابق صدر آصف علی زرداری پر بھی ملک سے غیرقانونی طور پر سرمایہ بیرونِ ملک منتقل کرنے اور بدعنوانی کے الزامات لگے ہیں جن پر تحقیقات جاری ہیں۔

ملک میں عوام اور سیاسی حلقوں کیجانب سے بھی مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ملک کی لُوٹی ہوئی اُس دولت کو ہر قیمت پر وطن واپس لایا جائے جسے سیاستدانوں، سابق وزیراعظم اور دیگر وزراء نے بیرونِ ملک منتقل کردیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عام انتخابات جیتنے والی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد اپنی انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر سیاستدانوں اور بدعنوان لوگوں کا شفّاف احتساب کیا تو نہ صرف پاکستان کی معاشی مشکلات دور ہوسکتی ہیں بلکہ ملک میں بدعنوانی کے سدِباب کی راہ ہموار ہوجائے گی۔