محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر پیرس میں پُرتشدّد مظاہرہ

(پیرس۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 شعبان 1439ھ)  یکم مئی کو محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف ایک بڑا مظاہرہ ہوا جس کے دوران پُرجوش مظاہرین اور پولیس کے درمیان ٹکراؤ ہوا۔

بلیک بلاکس نامی انتہائی بائیں بازو کے گروپ نے یومِ مئی کو ’’یوم انقلاب‘‘ قراردیتے ہوئے سماجی ذرائع ابلاغ کے ذریعے لوگوں سے مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی تھی۔ مزدوروں کی یونینوں کے سالانہ مظاہرے کے موقع پر اطلاعات کیمطابق مذکورہ گروپ کے اراکین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

بعض مظاہرین سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف نعرے لگاتے ہوئے مشتعل ہوگئے۔ اُنہوں نے ایک میکڈونلڈ ریستوران کی کھڑکیاں اور فرنیچر توڑدیں اور ایک گاڑی کو بھی آگ لگائی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی گنیں اور آنسو گیس بھی استعمال کی۔

مشتعل مظاہرین نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں اور حکومت کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔ اُنہوں نے جو کتبے اُٹھارکھے تھے اُن پر’’امن کو بگاڑنے کے خطرات‘‘، ’’چلو حکومت کو پٹری سے اُتاریں‘‘ اور ’’میکخواں نے ہمیں سیاہ نفرت دی‘‘ جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔

یومِ مئی کے موقع پر جرمنی،برطانیہ، فلپائن، ترکی اور رُوس سمیت دنیا کے کئی ملکوں کے دارالحکومت میں مظاہرے منعقد ہوئے ہیں۔ دنیا بھر میں محنت کشوں کی تنظیمیں سرمایہ دارانہ نظام اور تنخواہوں میں بڑے فرق کیخلاف آوازیں بلند کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافے اور محنت کشوں کے تحفظ پر زور دے رہی ہیں۔