لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کی دوبارہ جارحانہ بالنگ، انگلینڈ اننگز شکست سے بچ گیا

(لارڈز۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 11رمضان 1439ھ) لارڈز میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن پاکستان کے بالروں نے اپنی جارحانہ بالنگ سے انگلینڈ کے بلّے بازوں کو دفاعی کھیل پر مجبور کردیا جنہیں ممکن اننگز شکست کا سامنا تھا۔ لیکن 6 کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 125 قیمتی رنز کا اضافہ کیا اور خُود کو اننگز شکست کے خطرے سے بچالیا ہے۔

تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے پاکستان کی پہلی اننگز کے مجموعی اسکور 363 رنز کے جواب میں اپنی دوسری اننگز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 235 رنز بنائے ہیں۔ یاد رہے کہ انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں 184 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کو پہلی اننگز میں انگلینڈ پر 179 رنز کی برتری حاصل ہوئی جس نے انگلش ٹیم کو نفسیاتی دباؤ میں رکھا۔

دوسری اننگزمیں ایک موقع پر انگلینڈ کے 110 رنز کے اسکور پر 6 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے اور لگتا تھا کہ اُسے اننگز شکست ہوسکتی ہے۔ لیکن بٹلر اور بیس نے 125 رنز کی اہم شراکتداری سے اپنی ٹیم کو اننگز شکست اور مکمل تباہی سے بچالیا۔ اُنہوں نے بالترتیب 66 اور 55 رنز بنائے اور ابھی آؤٹ نہیں ہوئے ہیں۔ اس وقت دوسری اننگز میں انگلینڈ کا مجموعی 235 ہے اور اُس کی برتری 56 رنز کی ہے۔

قبل ازیں انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو ابتداء ہی سے ایک مرتبہ پھر اُسے پاکستان کی جارحانہ بالنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ اُس کے ابتدائی 6 کھلاڑیوں میں صرف جوروٹ واحد بلّے باز تھے جو 68 رنز بنانے میں کامیاب رہے لیکن بقیہ پانچ کھلاڑی محمد عامر، محمد عباس اور شاداب خان کے سامنے بے بس نظر آئے جنہوں نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ محمد عامر نے ایک ہی اوور میں دو کھلاڑیوں کو لگاتار آؤٹ کرکے انگلش ٹیم اور اُس کے مداحوں کے پسینے چھڑوادیے تھے لیکن ساتویں وکٹ کی 125 رنز کی شراکتداری نے اُنہیں کچھ حوصلہ فراہم کیا ہے۔ پاکستان کے کپتان سرفراز احمد تمامتر کوششوں کے باوجود ابھی تک اس شراکتداری کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

اب چوتھے دن کے کھیل میں دیکھنا یہ ہے کہ انگلینڈ کے بقیہ چار کھلاڑیوں کو پاکستان کس قدر جلد آؤٹ کرسکتا ہے۔ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ چوتھے دن میچ کا فیصلہ ہوجائے گا لیکن لارڈز کی خشک ہوتی وکٹ پر کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ اس وقت بظاہر میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط ہے لیکن اُسے اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے انگلش ٹیم کی آخری چار وکٹیں جلد گرانی ہونگی۔