فٹبال عالمی کپ، انگلینڈ نے کولمبیا کو ہرانے کیلئے ’’یادگار ڈکیتی‘‘ کی: میراڈونا

(ماسکو-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 21 شوال 1439ھ) فٹبال کی تاریخ کے مایہ ناز ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ارجنٹینا کے ڈیئگو میراڈونا نے روس میں جاری فٹبال عالمی کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں کولمبیا کے مقابلے میں انگلینڈ کی متنازع جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’انگلینڈ نے کولمبیا کو ہرانے کیلئے ’’یادگار ڈکیتی‘‘ کی ہے۔

کولمبیا کے کپتان ردامیل فلکاؤ نے بُدھ کے روز ماسکو میں کولمبیا اور انگلینڈ کے مابین منعقدہ میچ کے ریفری مائیک گیئگر پر تنقید کرتے ہوئے اِس مقابلے میں اُن کی کارکردگی کو ’’شرمناک‘‘ قراردیا ہے۔ ریفری نے انتہائی متنازع طور پر انگلینڈ کو پنالٹی دیدی جس پر میچ کے 57 ویں منٹ میں انگلینڈ نے پہلے گول کرکے برتری حاصل کی۔ مقررہ وقت میں 1-1 گول سے برابر رہنے کے بعد اس میچ کا فیصلہ پنالٹی ککس پر ہُوا۔ یہ میچ انگلینڈ نے پنالٹی ککس پر 3 کے مقابلے میں 4 گول سے جیت لیا۔ لیکن اس مقابلے میں ریفری مائیک گیئگر نے انگلینڈ کو واضح طور پر غیریقینی پنالٹی کک دینے کے علاوہ کولمبیا کے چھ کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ بھی دکھایا۔

وینزویلا کے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے میراڈونا نے فیفا پر بھی تنقید کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’ایک شخصیت ہے جو ایسا ریفری منتخب کرنے کا فیصلہ کرتی ہے جسے، اگر گوگل کرکے دیکھیں تو، اِس سطح کا میچ نہیں دیا جانا چاہیئے تھا‘‘۔

دوسری جانب فیفا نے میراڈونا کے بیان پر اظہارِ افسوس کیا ہے تاہم اُس نے یہ وضاحت نہیں کہ کی انگلینڈ کو پنالٹی کِک دیے جانے پر کولمبیا کے کھلاڑیوں کیجانب سے وڈیو ریفری سے جائزہ لیے جانے کی درخواست کو ریفری مائیک گیئگر نے کیوں مُسترد کیا؟

ریفری کیجانب سے کولمبیا کے کھلاڑی کارلوس سانچیز کے فاؤل پر انگلینڈ کو پنالٹی دیے جانے کے منظر کی وڈیو دیکھنے سے واضح طور پر لگتا ہے کہ فاؤل کارلوس سانچیز کے بجائے انگلینڈ کے کھلاڑی ہیری کین کا تھا جنہوں نے بائیں جانب گرتے ہوئے بظاہر کارلوس سانچیز کے دائیں ہاتھ کو اپنے سینے کیجانب کھینچے رکھا اور ایسا ظاہر کیا کہ اُنہیں کولمبیا کے اِس کھلاڑی نے گرایا ہے۔ وڈیو میں یہ بھی بالکل نمایاں طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کارنر کِک پر دائیں جانب سے آنے والی گیند انگلینڈ کے ہیری کین تک پہنچنے سے قبل ہی انگلینڈ کے ایک دوسرے کھلاڑی نے ہیڈنگ کردی تھی اور گیند کا ہیری کین تک پہنچنا ناممکن تھا۔

لیکن ریفری مائیک گیئگر نے انگلینڈ کو نہ صرف یہ کہ پنالٹی کک دیدی بلکہ کارلوس سانچیز کو پیلا کارڈ بھی دکھادیا۔ اس پنالٹی پر انگلینڈ نے گول کرکے کولمبیا پر برتری حاصل کرلی جسے بعد ازاں کولمبیا نے برابر کیا لیکن ریفری کیجانب سے پے درپے کولمبیا کے کئی کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھانے کی وجہ سے یہ ٹیم سخت دباؤ میں تھی۔

میراڈونا کا کہنا ہے کہ ریفری کو چاہیئے تھا کہ وہ انگلینڈ کو پنالٹی دینے کے بجائے اُس کے کھلاڑی ہیری کین کو انتباہ کرتے۔ لیکن ریفری نے پنالٹی دیے جانے پر کولمبیا کے کھلاڑیوں کے احتجاج اور وڈیو جائزے کی استدعا کو بھی مُسترد کردیا جس کی وجہ سے ریفری اور یہ بھی میچ مزید متنازع ہوگیا۔ میچ کے دوران کئی بار شائقین نے اس بات کو نوٹ کیا کہ ریفری انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی غلطی اور دانستہ حرکتوں کو مسلسل نظر انداز کرتے رہے جبکہ کولمبیا کے کھلاڑیوں کی عام سی حرکت پر بھی اُنہیں پیلا کارڈ دکھایا گیا اور اُس کے کئی کھلاڑیوں کو تنبیہ بھی کی گئی۔

کولمبیا سمیت جنوبی امریکہ کے کئی ملکوں میں فیفا اور مذکورہ میچ کے ریفری پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ ریفری کیجانب سے انگلینڈ کو دی جانے والے متنازع پنالٹی اور کولمبیا کے کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھائے جانے کے مناظر کی وڈیوز اِن ممالک کے ٹی وی چینلز اپنی اہم خبروں میں بار بار دکھارہے ہیں۔ فیفا کی طرف سے ریفریوں کے انتخاب کے معیار پر بھی سخت تنقید کی جارہی ہے۔ میراڈونا نے فیفا میں ریفریوں کا تقرر کرنے والے پیئرلوئیگی کولینا کو بہت غلط قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیفا کو کولمبیا کے عوام سے معافی مانگنی چاہیئے‘‘۔ اُنہوں نے یہ نشاندہی بھی کی کہ ’’انگلینڈ کے تین کھلاڑیوں نے دانستہ طور پر خود کو زمین پر گرایا لیکن ریفری نے اُنہیں انتباہ نہیں دیا، یہ ڈکیتی تھی‘‘۔

اگرچہ یہ میچ انگلینڈ متنازع طور پر جیت چکا ہے لیکن اس کے نتیجے نے فیفا کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگادیے ہیں۔ میراڈونا جیسے فٹبال کی تاریخ کے عظیم کھلاڑی کیجانب سے فیفا کے ریفریوں اور اُن کے معیار پر تنقید کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا فیفا کولمبیا اور انگلینڈ کے مابین ہونے والے میچ کا مکمل وڈیو جائزہ لے کر ریفری کی غلطی کا اعتراف کرتی ہے یا نہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فٹبال کے اِس عالمی ادارے کو اپنی غیرجانبداری اور شفّافیت واضح کرنے کیلئے انگلینڈ کو پنالٹی دیے جانے کے متنازع فیصلے کا جائزہ لے کر دنیا بھر میں فٹبال کے شائقین کو نتائج سے جلد آگاہ کرنا چاہیئے۔