صدر ٹرمپ نے ملاقات کیلئے شمالی کوریائی رہنماء کِم کی دعوت قبول کرلی: جنوبی کوریا

(واشنگٹن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 21 جمادی الثانی 1439ھ)  جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ چُھنگ ایوئی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کیجانب سے ترکِ جوہری اسلحہ پر بات چیت کیلئے ملاقات کی دعوت قبول کرلی ہے۔ اُنہوں نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے مئی تک کِم سے ملاقات کرنے پر اتفاقِ کیا ہے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اُن کیجانب سے پیانگ یانگ بھیجے گئے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران شمالی کوریائی رہنماء کِم جونگ اُن نے جوہری اور بیلسٹک میزائل تجربات نہ کرنے کا مشروط وعدہ کرتے ہوئے امریکی رویّے کو اہم قراردیا تھا۔ چُھنگ ایوئی اسی وفد کی قیادت کررہے تھے ۔ وہ امریکی صدر اور اعلیٰ عہدیداروں کو کِم سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کیلئے واشنگٹن میں ہیں۔

جناب چُھنگ نامہ نگاروں سے گفتگو میں زور دیا کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرایا جانا اہم ہے اور کہا کہ اُنکی حکومت اور صدر ٹرمپ جاری سفارتی عمل سے پُراُمید ہیں تاکہ معاملے کے پُرامن حل کا امکان تلاش کیا جائے۔

دریں اثناء، ذرائع ابلاغ کیلئے وائٹ ہاؤس کی معتمد سارہ سینڈرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ اور کِم جونگ اُن کے مابین ملاقات کی تاریخ، جگہ اور وقت ابھی طے نہیں ہُوا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پابندیاں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ جاری رہے گا۔

امریکہ اور شمالی کوریا کے باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنماء کِم کی ملاقات ہونے کی صورت میں یہ کسی بھی امریکی صدر اور شمالی کوریائی قائد کی پہلی ملاقات ہوگی۔