شمالی کوریا اب ایٹمی خطرہ نہیں رہا: ٹرمپ کا اعلان

(واشنگٹن۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 29 رمضان 1439ھ)  امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنگاپور میں شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن کیساتھ اپنی پہلی اور تاریخی سربراہ ملاقات کے بعد واپس واشنگٹن پہنچنے اعلان کیا ہے کہ ’’شمالی کوریا اب ایٹمی خطرہ نہیں رہا‘‘۔

اُنہوں نے واشنگٹن پہنچتے ہی ٹوئیٹر پر اپنے پہلے بیان میں کہا کہ ’’بالکل ابھی اُترا ہوں، لمبا دورہ، لیکن اب ہر کوئی اُس دن سے کافی زیادہ محفوظ محسوس کرسکتا ہے جس دن میں نے اقتدار سنبھالا تھا‘‘۔ صدر ٹرمپ نے مزید یہ بھی لکھا کہ ’’اب شمالی کوریا سے ایٹمی خطرہ نہیں ہے‘‘۔ 

امریکہ صدر نے واشنگٹن پہنچتے ہی ٹوئیٹر پر کئی پیغامات لکھے۔ ایک ٹوئیٹ میں اُنہوں نے لکھا کہ ’’اقتدار سنبھالنے سے پہلے لوگ یہ قیاس کررہے تھے کہ ہم شمالی کوریا سے جنگ کرنے جارہے ہیں۔ صدر اوباما نے کہا تھا کہ شمالی کوریا ہمارا سب سے بڑا اور خطرناک ترین مسئلہ ہے۔ اب ایسا نہیں ہے- آج شب اچھّی طرح سوئیں‘‘۔

امریکہ میں صدر ٹرمپ کے حامی جن میں بعض ذرائع ابلاغ بھی شامل ہیں، دعویٰ کررہے ہیں کہ صدر نے بیرونِ ملک بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے جو کوئی سابقہ صدر حاصل نہ کرسکا تھا۔

یاد رہے کہ 12 جُون کو سنگاپور میں شمالی کوریائی رہنماء کِم جونگ اُن سے سربراہ ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک مُشترکہ دستاویز پر دستخط کیے جس کیمطابق امریکہ، شمالی کوریا کو سلامتی کی ضمانتیں فراہم کرے گا جبکہ پیانگ یانگ 27 اپریل کو جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن کیساتھ طے پانے والے پن مُنجوم اعلامیے کیمطابق جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کیلئے کام کرے گا۔

صدر ٹرمپ نے چیئرمین کِم سے اپنی ملاقات کو دلچسپ اور مثبت قرار دیا اور یہ بھی کہا تھا کہ کِم بہت ذہین اور سخت مذاکرات کار ہیں۔ مزید برآں، ٹرمپ نے امریکہ-جنوبی کوریا کی طے شُدہ فوجی مشقیں منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا انہیں اشتعال انگیزی سمجھتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے یہ کہہ کر سیئول اور ٹوکیو جیسے اپنے اتحادیوں اور امریکہ کے دفاعی تجزیہ کاروں کو چونکا دیا کہ وہ جنوبی کوریا سے تمام امریکی افواج کو نکال سکتے ہیں۔ دوسری جانب، امریکہ کے دیگر اتحادیوں برطانیہ، فرانس، کینیڈا اور جرمنی نے ٹرمپ-کِم سربراہ ملاقات کے نتیجے پر کوئی واضح بیان یا موقف ظاہر نہیں کیا لیکن امریکہ کے بعض ذرائع ابلاغ صدر ٹرمپ کی اس سربراہ ملاقات کے نتائج پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔