جنوبی کوریا میں گاہکوں کی کمی، رات دیر گئے اسٹور اور ریستوران بند کرنے کا رجحان

(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 3 رجب 1439ھ) جنوبی کوریا میں جہاں عام طور پر بڑے اسٹور، ریستوران اور کیفے رات دیر تک کھلے رہتے ہیں، گاہکوں کی کمی کے باعث اب یہ اسٹور اور ریستوران پوری رات کیلئے نہ کھولنے کا رجحان زور پکڑرہا ہے۔

دارالحکومت سیئول سمیت کئی شہروں میں کھانے پینے کی اشیاء کے اسٹور اور ریستوران 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں لیکن اب یہ روایت تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے اور اب وہ اپنے کھلے رہنے کے أوقات تبدیل کررہے ہیں۔ اس کی وجوہات میں گاہکوں کی کمی، کام اور زندگی کے درمیان توازن کے بارے میں آگہی اور کم ازکم اُجرت میں اضافہ بتائی جارہی ہے۔

جنوبی کوریائی اخبار چوسُن البو کی رپورٹ کیمطابق دفاتر میں کام کرنے والا طبقہ پہلے رات دیر گئے بھی ریستوران میں کھانے پینے کو ترجیح دیتا تھا لیکن بین الاقوامی طور پر خواتین کیجانب سے جنسی اسکینڈلز منظر عام پر آںے کے بعد دفتری عملے کے ارکان رات زیادہ دیر سے ریستورانوں کی دعوتوں سے گریز کررہے ہیں۔

دوسری جانب، کم ازکم اُجرتوں میں اضافے کے تناظر میں پیٹرول پمپوں کے مالکان بھی رات دیر گئے اپنے مراکز کو کھلا رکھنے کے بجائے أوقات میں کمی کررہے ہیں تاکہ اخراجات کو بھی کم سطح پر رکھا جاسکے۔

جنوبی کوریا کے شہر سیئول اور پُوسان غیرملکی سیاحوں میں مقبول ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ رات دیر گئے ریستورانوں اور کیفے بند ہوجانے سے غیرملکیوں سیاحوں کو کچھ دقّت کا سامنا ہوسکتا ہے۔