(ماسکو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 15رجب 1439ھ) رُوس نے برطانیہ اور امریکہ سمیت یورپی یونین کیجانب روسی سفارتکاروں کو نکالنے کے جواب میں 23 ملکوں کے سفارتی کاروں کو ملک سے نکالنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وہ امریکہ کے 60 سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کا پہلے ہی اعلان کرچکا ہے۔
برطانیہ میں ایک سابق دوہرے رُوسی جاسوس اور اُس کی بیٹی کو مبینہ طور پر اعصاب شکن مادے کا نشانہ بنائے جانے کے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے رُوسی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کا اعلان کیا جس کے بعد رُوس-یورپ کشیدگی بڑھ گئی جبکہ امریکہ نے رُوس کے 60 سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا۔ اِس کے جواب میں ماسکو نے سینٹ پیٹرسبرگ میں امریکی قونصل خانہ بند اور اُس کے 60 سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے ہے۔
رُوس کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے سابق جاسوس کے معاملے پر رُوس کیخلاف جو الزامات لگائے ہیں اُن کا کوئی ثبوت نہیں۔ یاد رہے کہ سابق رُوسی جاسوس کو زہر دیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے برطانیہ نے تقریبا 150 رُوسی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کرملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
ماسکو کے نئے اعلان کیمطابق جن ملکوں کے سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا کہا گیا ہے اُن میں آسٹریلیا، جرمنی، ڈنمارک، البانیہ، فن لینڈ، اسپین، اٹلی، ہالینڈ، فرانس اور سوئیڈن شامل ہیں۔
ماسکو نے برطانیہ سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے سفارتکاروں کی اُتنی ہی تعداد کو رُوس سے نکال لے جتنے اُس نے رُوسی سفارتکار نکالنے کا حکم دیا ہے۔ یہ جیے کو تیسا اقدامات جاری ہیں جس سے یورپ اور رُوس کے مابین کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل