جنوبی اور شمالی کوریا کی سربراہ ملاقات، مزید ملاقاتوں کے عزم کا اظہار

(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 11شعبان 1439ھ)  جنوبی کوریا کے صدر مُن جے اِن اور شمالی کوریا کے رہنماء کِم جونگ اُن نے دونوں ملکوں کی سرحد پر واقع جنگ بندی کے پن مُنجوم گاؤں کے طور پر مشہور مقام پر قائم ’’ایوانِ امن‘‘ اپنی ابتدائی بات چیت میں مزید ملاقاتوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

کِم جونگ اُن جمعہ کی صبح ساڑھے نو بجے سرحد پار کرکے جنوبی کوریا کے اِس معروف مقام میں داخل ہوئے جو کہ ایک تاریخ ساز لمحہ تھا۔ جنوبی کوریا کے صدر مُن نے سرحدی حدبندی خط پر اُن کا پُرجوش استقبال کیا۔ بعد ازاں سُرخ قالین پر صدر مُن کے ساتھ چلتے ہوئے کِم نے فوجی سلامی بھی لی جو کہ سیئول کی طرف سے اُن کا غیرمعمولی گرم جوش استقبال ہے۔ کِم نے جنوبی کوریائی صدر کی دعوت پر سرحدی خط پار کرکے جنوبی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھا تو جناب مُن نے اِس اُمید کا اظہار کیا کہ ایک دن وہ بھی شمالی کوریائی سرزمین پر قدم رکھ سکیں گے۔ شمالی کوریائی رہنماء نے اُنہیں شمالی سرزمین پر آنے کی دعوت دی۔

شمالی کوریائی رہنماء کِم کو جنوبی کوریا کیجانب سے اعزازی سلامی بھی پیش کی گئی

بعد ازاں، اطلاعات کیمطابق ’’ایوانِ امن‘‘ میں صبح کے اوقات کے دوران جناب مُن اور جناب کِم نے ڈیڑھ گھنٹے تک باضابطہ مذاکرات کیے۔ اِن مذاکرات کے بعد منصوبے کیمطابق کِم جونگ اُن دوپہر کے کھانے کیلئے واپس شمالی کوریائی جانب چلے گئے۔ اُن کے واپس آجانے کے بعد اب دونوں رہنماء ایک مرتبہ پھر باضابطہ مذاکرات کررہے ہیں جس کے بعد شام ساڑھے چھ بجے مُشترکہ بیان جاری کیا جائے گا۔ 

جنوبی کوریا کے ٹی وی چینلز شمالی کوریائی رہنماء کِم کی سرحدی حد بندی کے خط پر جنوبی کوریائی جانب آنے کے بعد سے ایوانِ امن میں ہونے والے مذاکرات کے علاوہ تمام بیرونی سرگرمیاں مسلسل براہِ راست نشر کررہے ہیں جن میں مُن اور کِم دونوں خوشگوار انداز میں بات چیت کرتے نظر آرہے ہیں۔

جنوبی اور شمالی کوریائی رہنماؤں کی سربراہ ملاقات کیلئے دونوں ملکوں میں گرمجوشی پائی جاتی ہے تاہم جنوبی کوریا کے بعض ذرائع ابلاغ انتہائی محتاط ہیں اور وہ اِس ملاقات کے نتائج پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنا اور شمالی کوریا کی ایٹمی صلاحیت کا خاتمہ اہم ترین موضوعات ہیں۔ اس مسئلے پر پیشرفت کی صورت میں امکان ہے کہ کِم جونگ اُن کی امریکی صدر ٹرمپ سے سربراہ ملاقات کے تعمیری نتائج کے امکانات بھی واضح ہوں گے۔