جدید ترین لڑاکا امریکی طیارے جنوبی کوریا پہنچ گئے

(سیئول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 شعبان 1439ھ)  جدید ترین لڑاکا امریکی طیارے ایف-22 جنوبی کوریا پہنچ گئے ہیں جو ریڈار پر نظر نہ آسکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جنوبی کوریائی ذرائع ابلاغ نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دنیا کے یہ جدید ترین طیارے مُشترکہ مشقوں میں حصّہ لینے کیلئے امریکہ سے اتوار کے روز جنوبی کوریا پہنچے ہیں۔

باور کیا جاتا ہے کہ اِن طیاروں کی آمد کا مقصد امریکہ اور شمالی کوریا کی متوقع سربراہ ملاقات سے قبل پیانگ یانگ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ برقرار رکھنا ہے۔

یاد رہے کہ جنوبی اور جنوبی کوریا کی سربراہ ملاقات گزشتہ ماہ 27 تاریخ کو دونوں کوریاؤں کی سرحد پر واقع جنگ بندی کے گاؤں پن مُنجوم میں ہوئی تھی جس کے بعد نہ صرف ان دونوں ملکوں کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے بلکہ جزیرہ نما کوریا میں اُس کشیدگی کا خاتمہ ہوا ہے جو رواں سال کے اوائل میں شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات کے بعد عروج پر پہنچ گئی تھی۔

مذکورہ سربراہ ملاقات سے قبل امریکہ اور جنوبی کوریا اس سال کی اپنی اہم مشترکہ مشقیں پہلے ہی ختم کرچکے ہیں لیکن اس بار تاریخی بین الکوریائی سربراہ ملاقات کے تناظر میں ان مشقوں کا حجم نسبتا ہلکا رکھا گیا تھا جبکہ پیانگ یانگ نے بھی ماضی سے ہٹ کر ان مشقوں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا تھا۔

ایف-22 لڑاکا طیارے امریکہ کے تزویراتی ہتھیار ہیں جو امریکی ماہرین کیمطابق ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ امریکہ کے پاس اس وقت تقریبا 180 ایف-22 طیارے ہیں۔