جاپان میں مُسلم قبرستان کے مسئلے سے متعلق اہم کمیونٹی اجلاس
جاوید زیدی نے اومِیتاما مُسلم قبرستان کی صورتحال سے آگاہ کیا
ہمیں مُسلم قبرستان کا مسئلہ باہمی تعاون سے حل کرنا ہوگا: شہزاد بہلم
اجلاس میں دینی اداروں سمیت کمیونٹی کے وسیع حلقوں کی بھرپور شرکت
یاوارا مُسلم قبرستان کے انتظامات پر اظہارِ تشویش، توجہ کی ضرورت پر زور
(ٹوکیو-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 28 فروری 2025ء) جاپان میں مُسلم قبرستان کے مسئلے سے متعلق پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے صدر شہزاد علی بہلم کی جانب سے مہمان سرائے ریستوران میں ایک کمیونٹی اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں ٹوکیو، اِباراکی، سائیتاما، چیبا، گُنما، کاناگاوا اور توچگی سے پاکستانی کمیونٹی کی اہم شخصیات اور دینی اداروں کے منتظمین نے شرکت کی۔ اِس اجلاس کا بنیادی مقصد اِباراکی پریفیکچر کے اومِیتاما شہر میں واقع ایم جی آئی جے مُسلم قبرستان کی تازہ ترین صورتحال سمیت جاپان بھر میں مُسلم برادری کے اہم ترین مسئلے پر پوری کمیونٹی کی توجہ مبذول کروانا تھا۔ اِس اجلاس میں درج ذیل افراد نے شرکت کی۔ ایم جی آئی جے مُسلم قبرستان کے منتظمِ اعلیٰ جاوید زیدی، کلیم بھائی، صالح بھائی، اسلامک سرکل آف جاپان کے خرّم تحسین، سید شاہد علی، گُنما ہونجو قبرستان کے منتظمین ملک اعجاز، عبدالحفیظ ، قدوس بھٹی، اِسیساکی مسجد کے مبشر خاور، منہاج القرآن باندو کے علامہ شکیل ثانی، یوکوہاما سے الطاف غفار، معروف سینئیر پاکستانی طیب خان صاحب، توچگی سے جے سی بی ٹریڈنگ کمپنی کے روحِ رواں شمس خان، اِباراکی تسُوچی اُورا مسجد کے منتظم ندیم سونا، چیبا شِروئی مسجد سے سکندر پسیا کی جانب سے مدثر صاحب اور دیگر احباب، معروف پاکستانی کاروباری شخصیت چوہدری اکرام، سائیتاما سے معروف کاروباری شخصیات مہر عظیم ، چوہدری عثمان، پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے نائب صدر اور عوامی نیشل پارٹی جاپان کے رہنماء محبوب علی خان۔ اِن شخصیات کے علاوہ مختلف علاقوں سے پاکستانی برادری کی اہم شخصیات نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ نظامت کے فرائض پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سیکریٹری اطلاعات، پیپلز پارٹی جاپان کے صدر اور کشمیر یکجہتی فورم جاپان کے صدر شاہد مجید نے انجام دیے۔
جاوید علی زیدی نے اِباراکی پریفیکچر کے اومِیتاما کے ایم جی آئی جے مُسلم قبرستان کی تازہ ترین صورتحال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت 100 میں سے 60 قبروں کی جگہ باقی ہے اور اِن بقیہ قبروں کی مکمل جاپانی معیار و قوانین کے مطابق تعمیر کیلیے اِس وقت ایک کروڑ 80 لاکھ ین (18 ملین ین) کی ضرورت ہے۔ اِس موقع پر یاوارا سمیت دیگر مُسلم قبرستان کا ذکر بھی ہوا۔ خاص طور پر یاوارا قبرستان کے انتظامات کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔
سید شاہد علی نے اسلامک سرکل آف جاپان کی جانب سے ایم جی آئی جے مُسلم قبرستان کیلیے 10 لاکھ ین (1 ملین ین) فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ دیگر حاضرین نے بھی فنڈز فراہم کرنے اور تعاون کے وعدے کیے۔ اسلامک سرکل آف جاپان کے خرم تحسین نے زور دیا کہ قبرستان کے مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کیلیے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ علامہ شکیل ثانی، عبدالحفیظ، ملک اعجاز، قدوس بھٹی، مہر عظیم، محبوب علی خان اور دیگر نے بھی مسئلے کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے باہمی تعاون پر زور دیا۔ چوہدری اکرام نے اپنی کمپنی کی جانب سے جاپان بھر کے مُسلم قبرستان کیلیے سلیب مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جتنے بھی سلیبس کی ضرورت ہو اُن کی کمپنی مفت فراہم کریگی۔
پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے صدر شہزاد علی بہلم نے مُسلم قبرستان کے اہم ترین مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جاوید علی زیدی بہت تعلیم یافتہ انسان ہیں اور اُنہوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے بہترین قبرستان بنایا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بہت سی مساجد کے پاس فنڈز موجود ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اُس فنڈ کو قبرستان کا مسئلہ حل کرنے کیلیے استعمال کیا جائے۔ شہزاد بہلم نے کہا کہ یاماناشی کا مُسلم قبرستان تقریباً بھر چکا ہے، یاوارا مُسلم قبرستان میں جگہ تیزی سے ختم ہو رہی ہے جبکہ ایم جی آئی جے مُسلم قبرستان میں صرف 60 قبروں کی جگہ باقی ہے لہٰذا ہمیں قبرستان کیلیے مزید جگہ حاصل کرنے کیلیے کوشش کرنی ہوگی اور یہ کام وہی لوگ بہتر کرسکتے ہیں جنہیں اس کا تجربہ ہے۔ اُنہوں نے جاوید علی زیدی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہترین طریقے سے قبرستان تعمیر کیا ہے اور انتظامات کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
یاد رہے کہ جاپان میں مقیم غیرملکی مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ سے زیادہ ہے جن میں سے بیشتر جاپانی خواتین سے شادی شدہ ہیں اور اُن کے مُسلم بچے بھی ہیں جن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ہونجو مُسلم قبرستان کے منتظمین عبدالحفیظ، ملک اعجاز اور قدوس بھٹی، اسلامی اداروں کے منتظمین اور کاروباری شخصیات سمیت تمام حاضرین نے مُسلم قبرستان کیلیے بہتر انتظامات اور نئی زمین جلد از جلد تلاش کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ شُرکاء نے جاپان میں مُسلم قبرستان کے مسئلے پر پاکستانی کمیونٹی کو مدعو کرکے بات بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرنے پر اجلاس کے میزبان شہزاد علی بہلم کی کاوشوں کو سراہا۔ کئی شُرکاء نے زور دیا کہ یاوارا قبرستان سمیت دیگر مُسلم قبرستانوں کے انتظامات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ شہزاد علی بہلم نے شُرکاء سمیت پوری کمیونٹی پر زور دیا کہ قبرستان کے سلسلے میں جاوید علی زیدی بھائی سے مالی تعاون کیا جائے تاکہ یہ موجودہ قبرستان کی تعمیر مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ مُسلم قبرستان کیلیے نئی اور پہلے سے بڑی جگہ بھی تلاش کریں۔