(انقرہ-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 26 شوال 1439ھ) ترکی میں صدارتی نظامِ حکومت کا آغاز ہوگیا ہے جس کے تحت رجب طیب اردوغان حلف برداری کے بعد نئے اور زیادہ بااختیار صدر بن گئے ہیں۔ اپنے افتتاحی خطاب میں صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ ترکی صدارتی نظامِ حکومت کیساتھ ایک نئے دور میں داخل ہوگیا ہے۔
اُنہوں نے دفاعی صنعت اور سرحدی سلامتی اور معاشی شعبے سمیت تمام میدانوں میں ترقّی کیلئے بڑے اقدامات کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس آگاہی کیساتھ کہ میں 8 کروڑ 10 لاکھ ترک باشندوں کا صدر ہوں، ترک قوم کیلئے ہرممکن کوشش کروں گا‘‘۔
انقرہ میں قائم ترکی کے صدارتی کمپلیکس میں ایک پروقار تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر اردوغان نے کہا کہ مذہب سے قطع نظر تمام ترک شہریوں کے حقوق اور آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ اس تقریب میں پاکستان سمیت 22 سے زائد ملکوں کے سربراہان اور اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔
بعد ازاں، پیر کے روز ترکی کی نئی 16 رکنی صدارتی کابینہ کا اعلان کردیا گیا ہے جس کیمطابق فواد اوکتائے کو نائب صدر، حلوصی آقار کو وزیردفاع، اور مولود چاوش اوغلو کو وزیرِ خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل