ترکی میں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ریکارڈ 50 لاکھ سیاحوں کی آمد، حلال سیاحت کو بھی فروغ

(استنبول۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 12 شعبان 1439ھ)  ترکی میں سیاحت کے شعبے میں غیرمعمولی نمو دیکھنے میں آرہی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ریکارڈ 50 لاکھ سے زیادہ غیرملکی سیاح ملک میں آئے جو کہ گزشتہ سال کے اِسی دورانیے کی مقابلے میں لگ بھگ 35 فیصد زیادہ تعداد ہے۔

ترکی کے وزیرِ سیاحت نعمان کرتملمش نے جمعے کے روز استنبول میں ایک تقریب کے دوران اعلان کیا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اِس عرصے کے دوران ملک میں تقریبا 51 لاکھ سیاح آئے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ ترکی آنے والے سیاحوں کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اُنہوں نے عندیہ دیا کہ موجودہ دور میں سیاحت نہ صرف ترکی بلکہ دنیا بھر کیلئے ایک اہم شعبہ بن گیا ہے۔

جناب کرتملش نے کہا کہ ’’یہ اَمر یقینی ہے کہ اگلے 10 سالوں میں سیاحت دنیا کے سب سے زیادہ تیز رفتار نمو پانے والے شعبوں میں سے ایک ہوگا‘‘۔ اُنہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال سیاحتی شعبے سے ترکی کی آمدنی 26 ارب ڈالر تھی جو رواں سال بڑھ کر 32 ارب ڈالر ہوجائے گی۔ ترکی کے وزیر سیاحت نے نشاندہی کی کہ اس وقت چار کروڑ سیاحوں کو راغب کرنے کا ہدف ہے اور توقع ہے کہ یہ تعداد 2023ء تک پانچ کروڑ تک پہنچ جائے گی جبکہ اِس اضافے کیساتھ سیاحتی شعبے سے ہونے والی آمدنی  50 ارب ڈالر تک پہنچنے کی اُمید ہے۔

سال کی پہلی سہ ماہی کے اعدادوشمار پر تبصرہ کرتے ہوئے جناب کرتملش نے کہا کہ اِس سال روس سے آنے والے سیاحوں کی تعددا 50 لاکھ پر پہنچ جائے گی جبکہ امکان ہے کہ جرمنی سے آنے والے سیاحوں کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہوگی۔

ترکی میں حلال سیاحت کے شعبے پر بھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے اور نہ صرف حلال سند یافتہ اشیاء کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے بلکہ کئی ہوٹل اور سیاحتی ادارے حلال سیاحت کے فروغ کے ذریعے مسلمان ممالک سے سیاحوں کو راغب کررہے ہیں۔

ترکی کے سرکاری شماریاتی ادارے (( TurkStatکے اعدادوشمار کیمطابق سال 2017ء میں ملک کے سیاحتی شعبے کی آمدنی سال 2016ء کے مقابلے میں 18.9 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 26 ارب 30 کروڑ ڈالر رہی تھی۔