امریکہ شام کو تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، روسی وزیر خارجہ کا الزام

(سوچی۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 8 فروری 2018)  روس کے وزیر خارجہ سرگئی لافروف نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ شام کو تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ جناب لافروف نے ’’روس کے رہنما‘‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’شام کی عملی تقسیم کے منصوبوں کا وجود ہے ، ہم اس کے بارے میں جانتے ہیں اور اپنے امریکی ساتھیوں سے پوچھیں گے کہ وہ ایسا تصور بھی کیوں کرتے ہیں‘‘۔

روسی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکی شام میں اپنی موجودگی کے جواز کے بارے میں اپنا مؤقف تبدیل کررہے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ ’’لگتا ہے کہ امریکیوں نے ہمیں جو یقینی دہانی کروائی تھی کہ شام میں اُن کی موجودگی کی واحد وجہ دہشتگردوں کوشکست دینا ہے، اُسے ترک دیا ہے‘‘۔

شام 2011ء کے اوائل سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے جب بشارالاسد کی حکومت نے جمہوریت کی حمایت میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو طاقت کے زور پر ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔

اُس کے بعد سے ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد لوگ جنگ زدہ ملک سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ شامی مرکز برائے پالیسی تحقیق کے مطابق اس تنازع میں ہلاک شدگان کی تعداد چار لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے۔

دریں اثناء، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ک ماسکو کی ملکی اور خارجہ پالیسی کی کامیابیوں پر کئی مغربی ممالک کو الرجی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ خاص طور پر امریکہ اس حقیقت پر حسّاس ہے کہ صدیوں کے عالمی غلبے کے بعد اب وہ خود ہر مسئلے کو حل کرنے اور اپنی خواہش ہر ایک پر مسلط کرنے میں ناکامی کو دیکھ رہا ہے۔